گورکھپورسانحہ پراین ایچ آرسی نے یوگی حکومت کو بھیجا نوٹس، چار ہفتے میں مانگی رپورٹ
نئی دہلی:14/اگست(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا)قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے گورکھپور کے سرکاری ہسپتال میں بہت سے بچوں کی موت کے معاملات پر اتر پردیش کی حکومت کو پیر کو نوٹس بھیجا۔ کمیشن نے کہا ہے کہ یہ ریاستی حکومت کے محکمہ صحت کی ناکامی ہے۔قومی انسانی حقوق کمیشن نے پیر کو بتایا کہ اس نے ریاست کے چیف سکریٹری کو متاثر ہ خاندانوں کو راحت دینے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور مجرم حکام کے خلاف کی گئی کارروائی کے بارے میں چار ہفتے میں رپورٹ دینے کی ہدایت دی ہے۔ بی آر ڈی میڈیکل کالج ہسپتال میں سات اگست سے 60 سے زیادہ بچوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔ الزام ہے کہ ان میں سے زیادہ تر بچوں کی موت آکسیجن فراہمی بند ہونے کی وجہ سے ہوئی۔ آکسیجن کے بل ادا نہ ہونے کی وجہ سے فراہمی روک دی گئی۔
انسانی حقوق کمیشن نے میڈیا کی کئی خبروں کی خود سے نوٹس لیا ہے۔ کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ کسی سرکاری ہسپتال میں اتنی بڑی تعداد میں بچوں کی موت کے معاملے سامنے آنا بے گناہ متاثرین کی زندگی اور صحت کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہسپتال انتظامیہ اور جوابات ریاستی حکومت کی صحت اور محکمہ تعلیم کی مکمل طورنااہلی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ پہلے بھی این ایچ آر سی نے کہا تھا کہ اس کے جاپانی انسفلائٹس کی وجہ سے ہسپتالوں میں موت کے بہت سے معاملات کا پتہ چلا ہے۔کمیشن نے کہا تھا کہ جاپانی انسیفلائٹس کی وجہ سے موت کے معاملے پر حال ہی میں لکھنؤ میں اتر پردیش کے چیف سکریٹری اور ریاستی حکومت کے دوسرے اعلی حکام سے تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔