بحرین نے تیل پائپ لائن میں دھماکے سے آگ کو تخریب کاری قرار دیدیا،ایران کے ملوث ہونے کا ا لزام
منامہ12نومبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)بحرین کی وزارتِ داخلہ نے جمعہ کو تیل کی ایک بڑی پائپ لائن میں دھماکے کے بعد لگنے والی آگ کو تخریب کاری قرار دے دیا ہے۔وزارتِ داخلہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ تیل پائپ لائن میں آگ تخریب کاری اور دہشت گردی کی خطرناک کارروائی ہے۔اس کا مقصد قوم کے اعلیٰ مفادات کو نقصان پہنچانا اور لوگوں کو خطرے سے دوچار کرنا تھا‘‘۔اس نے مزید کہا ہے کہ بحرین میں یہ تخریبی کارروائی ایران کی ہدایت پر اور اس سے رابطے کے ذریعے کی گئی ہے۔قبل ازیں بحرین کے محکمہ شہری دفاع نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ تیل پائپ لائن میں دھماکے کے نتیجے میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔بحرین کی سرکاری پیٹرولیم کمپنی (باپکو) نیدارالحکومت منامہ سے قریباً پندرہ کلومیٹر دور واقع علاقے میں پائپ لائن میں آگ لگنے کے بعد تیل کی ترسیل بند کردی تھی اور محکمہ شہری دفاع کے حکام اور اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے نزدیک واقع گاؤں بری کے مکینوں کو ایک محفوظ جگہ کی جانب منتقل کردیا گیا تھا۔ایک عینی شاہد کے مطابق پائپ لائن میں دھماکے کے بعد تیز ی سے آگ پھیل گئی تھی۔واضح رہے کہ بحرین ابو صفہ آئیل فیلڈ سے حاصل ہونے والی تیل کی پیداوار پر انحصار کرتا ہے۔یہ بحرین اور سعودی عرب کا مشترکہ کنواں ہے۔بحرین کو وہاں سے پچپن کلومیٹر طویل اے بی پائپ لائن کے ذریعے تیل کی ترسیل ہوتی ہے۔اس سے تیل کی ترسیل کی گنجائش دو لاکھ تیس ہزار بیرل یومیہ ہے۔دونوں ملکوں کے درمیان ایک اور پائپ لائن بھی بچھائی جارہی ہے۔اس کے ذریعے تیل کی ترسیل کی یومیہ گنجائش ساڑھے تین لاکھ بیرل ہوگی اور یہ آیندہ سال مکمل ہوگی۔اس کے ذریعے بحرین کے تیل صاف کرنے کے توسیع شدہ کارخانے کو زیادہ مقدار میں تیل پہنچایا جا سکے گا۔