منڈگوڈ میں تحصیلدار دفتر کو آگ لگانے والا جوان سرکاری ملازمت سے برطرف
منڈگوڈ25؍اپریل (ایس او نیوز) سال 2014 ء میں یہاں تحصیلدار کے دفتر میں آتشزدگی کاجو حادثہ پیش آیا تھا، اس کی تحقیقات کے بعد ثابت ہوا ہے کہ اس کے پیچھے اسی دفتر کے ایک ملازم کا ہاتھ تھا۔
خیال رہے کہ آتشزدگی کے اس معاملے میں تحصیلدار دفتر میں واقع میٹنگ ہال اوربنکاپور سرکل کے قریب کورٹ سے منسلک گرام چاؤڈی کا ساز وسامان اور فائلیں جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔اس معاملے میں ابتدائی تحقیقات کے بعدپولیس نے تحصیلدار دفتر میں تعینات ڈی درجے کے ملازم ناگراج سومو ہریجن کو گرفتار کیا تھا ۔ اسی پس منظر میں ناگراج کو2014میں ہی پہلے نوکری سے معطل کیاگیا تھا۔اور بعد میں جوئیڈا کے تعلقہ آفس میں دوبارہ نوکری پر بحال کیا گیا تھا۔
اس کیس کی تحقیقات کے بعد سرسی کے اسسٹنٹ کمشنر نے ضلع ڈپٹی کمشنر کو اپنی تفصیلی رپورٹ میں بتایا کہ ناگراج نے سرکاری ملازم ہونے کے باوجود سرکاری دفتر اور ساز وسامان کو جلاکر خاک کرنے کی نیت سے یہ مجرمانہ کارروائی انجام دی تھی۔اس رپورٹ کی بنیا دپر ضلع ڈی سی مسٹر ایس ایس نکول نے ناگراج کو فوری طور پر سرکاری ملازمت سے برطرف کرنے کے احکامات جاری کردئے ہیں۔