سمندری طوفان اوکھی کا بھٹکل اور مینگلورسمیت ساحلی کرناٹکا میں بھی اثر؛ کئی ماہی گیر بوٹوں اور کشتیوں کو نقصان؛ مینگلور کے آٹھ ماہی گیر وں پرخطرات کے بادل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 3rd December 2017, 2:11 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل2 ڈسمبر (ایس او نیوز)تمل ناڈو میں سمندری طوفان اوکھی کے تباہی مچانے کے بعد آج سنیچر رات قریب 9 بجے اس کا اثر بھٹکل، اُڈپی اور مینگلور میں بھی دیکھا گیا جب سمندری موجوں میں زبردست بھونچال آگیا اور پانی کی سطح بلند ہوجانے سے ماہی گیروں میں خوف و دہشت پھیل گئی۔ اونچی اُٹھتی لہروں کی زد میں آکر ساحلی کینرا میں کئی کشتیوں اور ماہی گیری بوٹوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ بھٹکل تیگنگونڈی ، اُڈپی کے اُدیاور، پڈوکرے، گنگولی، پڈوبدری، کاپو، اُوچھیل، ہیجماڈی کے ساتھ ساتھ مینگلور وغیرہ میں بھی موجوں میں زبردست اُٹھان پیدا ہوجانے سے بوٹوں کو کافی نقصان پہنچنے  کی خبر ہے۔ ان میں سے کئی علاقوں میں پانی کی سطح کافی بلند ہوجانے اور اونچی اٹھتی سمندری موجوں کے تیزی کے ساتھ ساحل سے ٹکرانے کے نتیجے میں کانکریٹ کی دیواروں کو بھی نقصان پہنچا ہے ، جس کے بعد کئی علاقوں میں سمندری پانی قریبی باغوں میں گھس گیا ہے۔ 

 اُدھر اُڈپی کے پڈوکیرے سمندر میں زبردست بھونچال کو دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے ساحل کے  کنارے رہنے والوں کو گھروں سے خالی کراتے ہوئے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے ۔ گنگولی اور ملپے بیچ میں کئی کشتیوں کو نقصان پہنچنے کی خبر ہے۔ مینگلور کے قریب اُلال اور سومیشور میں بھی ساحلی کنارے رہنے والوں کو گھروں سے خالی کرایا گیا ہے اور محفوظ مقامات پر بھیج دیا گیا ہے۔

بھٹکل میں اوکھی طوفان سے تیگنگونڈی ساحل پر پانچ بوٹوں آل اسماعیل، نیِساّن، اساکیِپ، پشپاؤتی، اورشری ونائک  اور دیویندر ناگپا موگیر کی ملکیت کی اماّ اور شری دھر وینکٹپا موگیر ملکیت کی سدرشن نامی دو کشتیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ خطرناک موجوں کے نتیجے میں بوٹ اور کشتیاں ایک دوسرے سے ٹکرانے لگی ، جس سے یہ نقصان پہنچا۔ بھٹکل بندر اور تیگنگونڈی بندر میں ساحل سمندر رہنے والے ماہی گیروں میں سمندری موجوں سے خوف و دہشت پائی جارہی ہے۔

بھٹکل  مضافاتی پولس کے اہلکاروں سمیت تحصیلدار دفتر کے آفسران نے بھی جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا ہے۔

مینگلور کی ایک بوٹ پر سوار آٹھ ماہی گیروں پر خطرات کے بادل:
مینگلور پرانے بندر سے لکشدیپ کی طرف آگے بڑھنے والی تین بوٹوں میں سے دو چھوٹی بوٹ سمندر میں ڈوبنے کے بعداُس میں موجود 15 لوگوں کو بچالیا گیا، مگر بتایا گیا ہے کہ ایک اور بوٹ کا رات دیر گئے تک کوئی پتہ نہیں چل پایا ہے۔ شبہ ظاہر کیا جارہاہے کہ وہ بوٹ بھی سمندری لہروں کی زد میں آکر ڈوب گئی ہوگی۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اُس بوٹ پر مینگلور کے آٹھ ماہی گیر موجود ہیں، جن پر خطرات کے بادل منڈلارہے ہیں۔ بتایا گیاہے کہ صبح سے ہی متعلقہ سمندر میں لہریں کافی اونچی اُٹھ رہی تھی، بتایا گیا ہے کہ اُسی درمیان یہ بوٹ سمندر میں بری طرح پھنس گئی۔طوفان آتے ہی جیواہ نامی یہ بوٹ فوری طور پر ساحل کی طرف بڑھ رہی تھی، مگر ساحل سے صرف40 ناٹیکل میل کے فاصلے پر پہنچنے کے بعد انجن کام کرنا بند کردیا ۔ طوفانی ہواؤں کے چلتے اور موجوں میں زبردست اُٹھان کی وجہ سے بوٹ کا کیا حال  ہواہے، کچھ پتہ نہیں چل پایا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوپہر تین بجے تک بوٹ پر موجود ماہی گیروں نے لکشدیپ کے آفسران کے ساتھ رابطہ کرتے ہوئے سمندر میں پھنسے ہونے کی خبر دی تھی، مگر اُس کے بعد رابطہ ٹوٹ گیا۔لکشدیپ کے آفسروں کے مطابق انہوں نے اس بوٹ پر سوار ماہی گیروں کو بھی بچانے کی ہرممکن کوشش کی، مگر زبردست طوفان کی وجہ سے اُن تک رسائی نہیں ہوسکی۔ لکشدیپ کے ایک اعلیٰ افسر فاروق خان نے اخبارنویسوں کو بتایا کہ متعلقہ بوٹ کو ہم صرف انسانیت کے ناطے بچانے کی کوشش کررہے ہیں، حالانکہ وہ ہمارے حدود میں نہیں آتی ہے۔ ان کے مطابق ان کے آفسران اُس بوٹ کو کھوجنے میں لگے ہوئے ہیں مگر پتہ نہیں چل پارہا ہے کہ وہ بوٹ اب کس حال میں ہے اور کس طرف ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اُس بوٹ پر موجود ماہی گیروں کو بچانے کی ہرممکن کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...