بنگلورو، 16؍اپریل(ایس او نیوز) ریاستی اسمبلی انتخابات کے لئے منگل سے نوٹی فکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی انتخابی سرگرمیاں غیر معمولی شدت اختیار کرجائیں گی جس کے ساتھ ہی امیدواروں کی طرف سے نامزدگیوں کے داخلوں کا سلسلہ چل پڑے گا۔ ریاستی اسمبلی کی 224 سیٹوں کے لئے ہونے والے انتخابات کے لئے تمام اضلاع میں ریٹرننگ افسران نوٹی فکیشن جاری کرنے کے بعد نامزدگیاں منظور کرنا شروع کردیں گے۔
نامزدگیوں کے اندراج کے ساتھ ہی ریاست کی اہم سیاسی جماعتیں انتخابات کے لئے صف آراء ہوجائیں گی۔ تاکہ اگلے پانچ سال تک ریاست کا اقتدار انہیں مل سکے۔ حالانکہ بعض میڈیا گھرانوں کے سروے میں حکمران کانگریس کے دوبارہ اقتدار پر آنے کا واضح اشارہ دیا گیا ہے تو ایک آدھ سروے میں معلق اسمبلی کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ ان تمام قیاس آرائیوں کے برعکس تینوں سیاسی جماعتوں کی کوشش یہی ہے کہ وہی ریاست میں اکثریت حاصل کریں۔
وزیراعظم نریندر مودی، صدر کانگریس راہل گاندھی ،بی جے پی قومی صدر امت شاہ ، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا ، سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی اور دیگر سرکردہ لیڈران ریاست بھر میں پہلے سے ہی زور دار انتخابی مہم شروع کرچکے ہیں، ٹکٹ سے محروم امیدواروں نے کانگریس اور بی جے پی میں بغاوت شروع کردی ہے۔اس کی وجہ سے دونوں سیاسی جماعتیں کافی پریشان ہیں۔ ٹکٹ سے محروم لیڈروں نے باغی امیدوار کے طور پر میدان میں اترنے کا بھی واضح اشارہ دیا ہے۔تاہم کانگریس پارٹی اس بات کے لئے کوشاں ہے کہ باغیوں کو مناکر انہیں میدان سے ہٹالیا جائے۔
منگل سے نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد سے نامزدگیوں کا داخلہ 24 اپریل تک جاری رہے گا، اور نامزدگیوں کی جانچ 25 ؍ اپریل کو کی جائے گی۔ جبکہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 27؍ اپریل ہوگی۔
پولنگ 12؍ مئی کو ہوگی ۔ ریاست میں تقریباً 58ہزار پولنگ بوتھوں میں اپنے 224نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔ منصفانہ انتخابات کرانے کے لئے الیکشن کمیشن کی طرف سے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔