نوٹ بندی پر مودی خیالی محل تعمیر کرنے میں مصروف،عوامی پریشانیوں سے وزیراعظم کو کچھ لینا دینانہیں: کھرگے
بنگلورو۔10/دسمبر(ایس او نیوز)کانگریس پارلیمانی پارٹی لیڈر ملیکارجن کھرگے نے نوٹ بندی کے متعلق وزیراعظم کے یکطرفہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ ایک ماہ سے اس فیصلے کا خمیازہ ملک کے غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ غریب عوام کی دشواریوں کو سمجھنے کی بجائے اس کا دفاع کرتے ہوئے مودی خیالی محل تعمیر کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نوٹ بندی سے ملک کے عام آدمی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا،بلکہ ملک کا معاشی نظام اس اقدام کی وجہ سے برسوں پچھڑ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے مستقبل سے جڑا اتنا اہم فیصلہ لینے سے قبل مودی نے اپنے کابینی رفقاء سے بھی مشورہ نہیں کیا اور اچانک ٹی وی پر آکر اس فیصلے کا اعلان کردیا۔اس فیصلے کا خمیازہ غرباء کو بھگتنا پڑ رہاہے، ملک کے عام آدمی کو پریشانیوں میں مبتلا کرکے کوئی حکمران ملک کا بھلا نہیں کرسکتا۔ پہلے نوٹوں کو بدلنے کیلئے لوگوں کو بینکوں کے باہر گھنٹوں انتظار کرنا پڑا، جس میں تقریباًْ 100 لوگوں کی جانیں تلف ہوگئیں، اب بینکوں سے اپناہی پیسہ نکالنے لوگوں کو بینکوں کے چکر بار بار کاٹنے پڑ رہے ہیں، جن سو سے زائد لوگوں کی موت ہوئی اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔ ان اموات کیلئے مودی کو ملک سے معذرت خواہی کرنی چاہئے، اس کے سوا وہ کربھی کیاسکتے ہیں۔ بولنا اچھا آتا ہے، اپنی زبان سے ہی عوام کو گمراہ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو آج حقیقی طور پر جن مسائل کا سامنا ہے ان کو سلجھانے کی بجائے مودی نے ملک پر مسائل کا اور بڑا انبار ڈال دیا ہے۔ حکومت کے اس اقدام سے روزگار، تجارت، پیداوارسب ٹھپ ہوگئے ہیں۔ جی ڈی پی کی شرح گھٹ کر 7.1 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ اس کا اثر ملک کے معاشی نظام پر بھی مرتب ہوا ہے۔ ایک ماہ بعد اب عوام کو سمجھ میں آیا ہے کہ نوٹوں پر پابندی کااقدام بری طرح فلاپ ہوچکا ہے۔