کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ’نوٹا‘ چوتھے مقام پر جنوبی بنگلورو میں 15,829 ووٹروں نے نوٹا کو ترجیح دی ہے
بنگلورو 20مئی (ایس او نیوز) اسمبلی انتخابات میں پہلی مرتبہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں ’نوٹا‘ کو چوتھا مقام حاصل ہوا ہے ۔ جملہ 26 حلقوں میں سے 24 حلقوں میں نوٹا کو چوتھے مقام پر دیکھا گیا ہے ۔ کانگریس، بی جے پی اور جے ڈی ایس کے بعد ووٹروں نے ’نوٹا‘ کو اگلی ترجیح دی ہے ۔ شہر کے تمام 26حلقوں میں کم از کم 12 اور زیادہ سے زیادہ 28 امیدواروں نے اسمبلی انتخابات کا سامنا کیا لیکن ان حلقوں میں پہلا اور تیسرا مقام اہم سیاسی پارٹیوں کی جھولی میں چلا گیا اور نوٹا کو چوتھا مقام حاصل ہوا ۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی ، جے ڈی یو ، ری پبلک پارٹی آف انڈیا ، اے آئی ایم ای پی (آل انڈیا مہیلا ایمپاورمنٹ پارٹی ) سمیت کئی پارٹیوں کے امیدواروں سے زیادہ ووٹروں نے نوٹا کو ترجیح دی ہے ۔کرناٹک میں بنگلورو جنوبی حلقہ میں سب سے زیادہ یعنی 15,829 ووٹروں نے ’نوٹا‘ کا انتخاب کیا ہے جبکہ 14 حلقوں میں نوٹا ووٹوں کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ دیکھنے کو ملی۔ بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر بھی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں ’نوٹا‘ کے سہولت فراہم کی گئی تھی اس کے باوجود اتنی زیادہ مقدار میں نوٹا کو ووٹ نہیں ملے تھے ۔ لیکن اس بار ووٹروں نے ڈھونڈ کر ٹونا کا بٹن دبایا ہے ۔مزید یہ کہ سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کابادامی اسمبلی حلقہ سمیت 4 حلقوں میں ووٹروں سے سب سے زیادہ نوٹا کو ووٹ دیا ہے ۔