راہل گاندھی وزیراعظم بن گئے تو غلط کیا ہے؟ دیوے گوڈا
شیموگہ،24؍اکتوبر(ایس او نیوز) اے آئی سی سی کے صدر راہل گاندھی وزیر اعظم بننے کی خواہش رکھتے ہیں تو اس میں غلطی کیا ہے ؟ کیا وزیر اعظم کی خواہش کرنا منع ہے؟ یہ بات سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا نے کہی ۔
بروز منگل اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمار سوامی کے بطور وزیر اعلیٰ حلف برداری کے روز غیر بی جے پی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کا بگل بجا دیا گیا تھا ۔ اب یہ کہنا ہے کہ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی عظیم تر اتحاد سے دورچلی گئی ہیں بالکل غلط ہے ، یہ بی جے پی کی خوش فہمی ہے۔ تمام سکیولر پارٹیاں متحد ہیں ۔ دیوے گوڈا نے زور دے کر کہا کہ کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ کم از کم مجھے اس سچائی کا احساس ہوگیا ہے کہ کانگریس کو چھوڑ کر کچھ بھی کرنا ممکن نہیں ہے ۔
انہوں نے سکیولر پارٹیوں کے اتحاد کی اہمیت وافادیت بتاتے ہوئے کہا کہ سکیولر پارٹیو ں کے درمیان اتحاد ہونے کے بعد ملک بھر میں 13ضمنی انتخابات ہوئے 12انتخابات میں غیر بی جے پی پارٹیوں نے جیت درج کی ہے ۔ کرناٹک میں ہورہے ضمنی انتخابات 2019ء کے پارلیمانی انتخابات میں جیت درج کرنے والے محاذ کی نشاندہی کریں گے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے جو وعدے کئے وہ وفا نہیں کرسکے۔
انہوں نے ملک کی اقتصادی ومعاشی صورتحال پر قابو نہ پانے والی مودی حکومت کی دھاندلی کی وضاحت کرنا ممکن نہیں ہے ، بی جے پی کا یہ گمان ہے کہ ملک کی ترقی کیلئے ہندتوا ٹرمپ کارڈ ہے ۔ امن وامان ،بھائی چارہ اور اخلاقی اقدار کے سلسلہ میں بی جے پی کو کوئی فکر نہیں ہے ، ملک کے دبے کچلے پسماندہ طبقات کو معاشرہ کے اہم داھارے میں لانے پر کام کرنا ہوگا ۔ بی جے پی کی زیرانتظام ریاستوں میں دلت ، پسماندہ اور اقلیتی طبقات کے خلاف کھلے عام مظالم ہورہے ہیں، ان مظالم اور زیادتیوں کو کنٹرول میں لانے کی فکر بی جے پی کو کرنا چاہئے ، پھر کسی اور پارٹی کو مشورہ دینے کی کوشش کرنا چاہئے ۔