ایودھیا میں رام مندر نہیں بودھ کا مندر تعمیر ہو: بی جے پی رکن پارلیمان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th November 2018, 8:39 AM | ملکی خبریں |

لکھنؤ11؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) ایودھیا میں رام جنم بھومی کا ایشو لگاتار گرماتا ہی جا رہا ہے اور روزانہ کسی نہ کسی کا ایسا بیان ضرور آ جاتا ہے جو سرخیاں بن جاتی ہیں۔ تازہ بیان بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے نے دیا ہے لیکن ان کا یہ بیان پارٹی لائن سے بالکل الگ ہے۔ اپنی ہی پارٹی کی پالیسیوں کے خلاف اکثر آواز اٹھانے والی ساوتری بائی پھولے کا کہنا ہے کہ ایودھیا کی متنازعہ زمین پر رام مندر نہیں بلکہ بْدھ کا مندر تعمیر ہونا چاہئے۔بہرائچ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساوتری بائی پھولے نے میڈیا سے بات چیت کید وران بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد ایودھیا میں جب متنازعہ مقام کی کھدائی کی گئی تھی تو وہاں تتھاگت سے جڑے باقیات ملے تھے۔ اس لئے ایودھیا میں تتھاگت بْدھ کی ہی مورتی نصب کی جانی چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں صاف کرنا چاہتی ہوں کہ یہ بھارت بْدھ کا بھارت تھا۔ ایودھیا بْدھ کی جگہ تھی۔ اس لئے وہاں تتھاگت بودھ کی ہی مورتی نصب کی جانی چاہئے۔‘‘آر ایس ایس پرچارک اور بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن راکیش سنہا کے ذریعہ رام مندر تعمیر کے لئے ایک پرائیویٹ بل لائے جانے کی بات پر ساوتری بائی پھولے نے اعتراض کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کی آئین جمہوریت پر مبنی ہے جس میں سبھی مذاہب کی سیکورٹی کی گارنٹی دی گئی ہے۔‘‘ ساوتری بائی پھولے نے بی جے پی حکومت اور اس کے وزرا کے ذریعہ کی جا رہی بیان بازی کو غیر آئینی قرار دیا اور کہا کہ انھیں آئین کے مطابق اپنا رویہ رکھنا چاہئے اور کوئی بھی بیان سوچ سمجھ کر دینا چاہئے۔قابل ذکر ہے کہ رام مندر معاملے کی سماعت سپریم کورٹ نے جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔ اس کے بعد سے سَنت طبقہ ایودھیا معاملہ پر آرڈیننس لانے کے لئے بی جے پی حکومت پر دباؤ بنا رہی ہے اور سَنتوں کا کہنا ہے کہ رام مندر تعمیر کے لئے جلد راستہ ہموار کیا جائے ورنہ وہ خود اس معاملے میں اپنا قدم آگے بڑھائیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...