پانچ حلقوں کے لئے آج نامزدگیوں کی جانچ ہوگی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th October 2018, 8:48 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،16؍اکتوبر(ایس او نیوز) ریاست کے تین لوک سبھا اور دو اسمبلی حلقوں کے لئے ضمنی انتخابات کے لئے آج نامزدگیو ں کے داخلوں کی تکمیل کے ساتھ ہی تینوں اہم سیاسی جماعتوں کے امیدوار آمنے سامنے آگئے ہیں۔ پانچوں حلقوں میں کل نامزدگی کے کاغذات کی جانچ کی جائے گی۔متعلقہ حلقوں کے الیکٹوریل افسر اپنے دفاتر میں نامزدگی کاغذات کی جانچ کریں گے۔منڈیا لوک سبھا حلقے سے جے ڈی ایس امیدوار ایل آر شیورامے گوڈا اور بی جے پی سے ڈاکٹر سدرامیا میدان میں ہیں۔ شیموگہ حلقے سے جے ڈی ایس کے مدھو بنگارپا اور بی جے پی کے بی وائی راگھویندرا میدان میں ہیں، بلاری حلقے سے بی جے پی کی جئے شانتا اور کانگریس کے وی ایس اگرپا میدان میں ہیں۔ رام نگرم اسمبلی حلقے سے جے ڈی ایس امیدوار کے طور پر وزیراعلیٰ کمار سوامی کی اہلیہ انیتا کمار سوامی میدان میں ہیں تو دوسری طرف کانگریس رکن کونسل سی ایم لنگپا کے فرزند ایل چندر شیکھر بی جے پی امیدوار کے طور پر میدان میں اتر چکے ہیں، جمکھنڈی اسمبلی حلقے سے کانگریس کے نوجوان امیدوار آنند سدو نیامے گوڈا اور بی جے پی سے سابق رکن اسمبلی سریکانت کلکرنی میدان میں ہیں۔ پرچۂ نامزدگی کی جانچ کے بعد اسے واپس لینے کی آخری تاریخ 20اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔ پانچوں حلقوں میں پولنگ 3؍ نومبر کو کرائی جائے گی اور نتائج کے لئے تینوں پارٹیوں اور امیدواروں کو 37 دنوں کا انتظار کرنا پڑے گا اور 11دسمبر کو ہی نتائج پانچ ریاستوں کے نتائج کے ساتھ ان حلقوں کے نتائج کا بھی اعلان کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...