بنگلورو،14؍جولائی (ایس او نیوز) کرناٹکا ریزرو پولیس کے خواتین اہلکاروں کو سخت پولیس والوں کی شکل ملے گی جو اپنے مرد ساتھیوں جیسے خاکی شرٹ ،خاکی پتلون ،بیلٹ اور شو پہنیں گی۔ کے یس آر پی کی خواتین کو زیادہ ذمہ دار بنانے کے نظریہ سے یہ تبدیلی سوچی گئی ہے تاکہ وہ اپنے مرکزی ہم منصوبوں کی طرح لگیں جو ایرپورٹوں کی نگرانی کرتے ہیں۔
ذرائع نے کہاکہ اب ساڑیاں اور چوڑی دار نہیں ہوں گے جو نرم عکس کی علامت ہیں۔ فی الحال کے ایس آر پی کی خواتین اہلکار چاریونیفارم خاکی ساڑی، خاکی چوڑی دار (عموماً شمالی کرناٹکا میں) شرٹ کے ساتھ خاکی پتلون ڈھیلی زیوراتی بیلٹ کے ساتھ یا خاکی پتلون اندر کئے گئے شرٹ کے ساتھ اور بیلٹ لگائے ہوئے پہنتی ہیں۔ اول الذکر تین طرح کے یونیفارم ختم کردیئے جائیں گے اور فورس میں تمام خواتین کو چوتھا معیاری یونیفارم بنایا جائے گا۔
کے ایس آر پی میں زائد از 5000خواتین کام کرتی ہیں۔ کے ایس آر پی کے اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس بھاسکر راؤ نے کہا ’’ شرٹ پتلون اور بیلٹ کے ساتھ یونیفارم ساڑیوں سے زیادہ عزت دارہیں جو عاملی اور کلرک کے کاموں کے لئے زیادہ موزوں ہیں۔ متحرک پوزیشن کے لئے نہیں۔ ساڑی پہننے والی خواتین ہتھیار لے جاکر مقابلے کے رول نہیں کرسکتیں وہ سخت گیر نظر نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ نئے یونیفارم کے ساتھ کے ایس آر پی کی خواتین اپنی فٹنس کی سطح پر بھی زیادہ توجہ دیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اور بچوں کے تحفظ پر شدید توجہ کے ساتھ ایک خاتون کانسٹیبل خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ترغیبی ہو۔ ا فسران نے کہاکرناٹک پولیس کے لئے خاکی یونیفارم بنانے بہت جلد ایک خصوصی گارمنٹ فیکٹری قائم کی جائے گی ۔ پروڈکشن یونٹ کے تعلق سے احکامات منظور کرائے گئے۔