کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے لئے کوئی مہلت طے نہیں :کمارسوامی
بنگلورو،5؍اکتوبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا ہے کہ کانگریس قیادت کی طرف سے منظوری کے فو ری بعد ریاستی کابینہ میں توسیع کردی جائے گی۔آج دہلی میں صدر کانگریس راہل گاندھی اور دیگر مرکزی قائدین اور وزراء سے ملاقات کے لئے یہاں آمد کے بعد اخبار ی نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ آج انہوں نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور حال ہی میں آئے طوفان اور سیلاب کی وجہ سے ریاستی کے جنوبی اور ساحلی اضلاع میں جو تباہی مچی ہے اس سے نپٹنے کے لئے مرکزی حکومت سے فوری امداد فراہم کرنے کی گزارش کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کورگ ضلع میں سیلاب ، طوفانی بارش اور زمین کھسکنے کے واقعات سے کافی کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں، کافی کے کاشتکاروں کی مدد کے لئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن قدم اٹھایا جارہاہے، اس میں مرکزی حکومت کی طرف سے بھی آج تعاون کی درخواست کی گئی۔ کمار سوامی نے کہاکہ اس سلسلے میں ریاستی سطح کے عہدیداروں کے ساتھ بھی تبادلۂ خیال کیاگیا ہے، اور ان کی فراہمی کردہ تفصیلات کی بنیاد پر مرکزی حکومت سے نمائندگی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے لئے جو اسکیم لاگو کی گئی ہے مرکزی وزیر داخلہ نے اس میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے، اس سلسلے میں تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے اب تک 45ہزار کروڑ روپیوں تک کے قرضے معاف کردئے گئے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں ریاست کے کسانوں سے درخواست کی کہ وہ قرضوں کے معافی سے متعلق تفصیلات جلد مقامی انتظامیہ کو روانہ کردیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے قرضے معاف کرنے کے لئے کوئی مہلت متعین نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں میں یہ گمراہ کن خبریں پھیلائی جارہی ہیں کہ ریاستی حکومت نے قرضوں کی معافی کے لئے مہلت کا تعین کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسان طبقے کو اس معاملے میں خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی کابینہ میں حال ہی میں قرضوں سے راحت کا قانون منظور کیا ہے تاکہ نجی طور پر قرضے دینے والوں کی طرف سے ہراسانی کے واقعات کو سختی سے روکا جائے۔
کمار سوامی نے کہاکہ کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے لئے ریاستی حکومت نے جو شرائط وضع کئے ہیں ان کے تحت کسانوں کو اپنے قرضوں کی مکمل تفصیل ریاستی حکومت کو پیش کرنی ہوگی تاکہ قرضوں کے معافی کی رقم راست طور پر ان کے کھاتوں میں داخل کی جائے۔اگر ایسا نہیں ہوا تو اکثر حکومتوں کی طرف سے کسانوں کو دی جانے والی مراعات کا فائدہ دلال اٹھا لیتے ہیں ، ریاستی حکومت ایسا کوئی موقع فراہم کرنا نہیں چاہتی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے ان قرضوں کی معافی کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ سے چند وضاحتوں کے تقاضے پر کمارسوامی نے کہاکہ تمام وضاحتیں مہیا کرادی گئی ہیں۔ ان وضاحتوں کے بعد کسانوں کے قرضے معاف کرنے اور ان سے چھوٹے اور متوسط درجے کے کسانوں کو فائدہ پہنچانے میں کافی مدد ملے گی، اس موقع پر سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا وزیر برائے تعمیرات عام ایچ ڈی ریونا اور دیگر موجودتھے۔