کونسل چیرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد، 14دن بعدفیصلہ ہوگا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 4th June 2017, 11:30 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،3؍جون(ایس او نیوز) ریاستی لیجسلیٹیو کونسل کے چیرمین ڈی ایچ شنکر مورتی نے ان کے خلاف کانگریس کی طرف سے دائر تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں واضح کیا ہے کہ اس پر انہیں فیصلہ لینے کیلئے 14دنوں کی مہلت قانون کے تحت حاصل ہے ، اس کے بعد ہی وہ اس سلسلے میں فیصلہ لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ 31مئی کو کانگریس ممبران نے ان کے خلاف عدم اعتماد کا نوٹس دیاہے، اس پر ایوان میں بحث کرانے کے سلسلے میں 14دنوں کے اندر فیصلہ لیا جاسکتا ہے، اس کے بعد بھی کم از کم دس ممبران کی طرف سے تائیدی نوٹس ملنی چاہئے۔ورنہ یہ نوٹس ایوان میں زیر بحث لانے کے قابل نہیں مانی جائے گی۔ پیر سے شروع ہونے والے لیجسلیچر اجلاس کے سلسلے میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پیر سے شروع ہونے والے اجلاس کے دوران یہ نوٹس زیر بحث نہیں لائی جاسکتی ، 14دنوں کے بعد ایک مقررہ تاریخ پر یہ زیر بحث آسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 5 جون سے دس دنوں تک لیجسلیچر اجلاس چلے گا، پہلے دن کونسل کیلئے حال ہی میں نامزد کئے گئے دو اراکین پی آر رمیش اور موہن کونڈا جی اپنے عہدہ کا حلف لیں گے۔اس کے بعد متوفی کونسل کی ڈپٹی چیرمین وملا گوڈا کو تعزیت ادا کی جائے گی۔ اور اس کے بعد کارروائی ایک دن کیلئے ملتوی کردی جائے گی۔ اگلے دن جی ایس ٹی کے متعلق جانکاری کیلئے ایک کارگاہ منعقد کی گئی ہے، جو دوپہر تک چلے گی، اس کے بعد ایوان کی کارروائی شروع ہوگی۔اب تک مختلف محکموں سے اراکین نے 905 سوالات کے جوابات طلب کئے ہیں، جن میں سے 75 سوالات کے جوابات ایوان میں دئے جائیں گے۔ 64امور پر توجہ دلاؤ نوٹسیں درج کی گئی ہیں اور ضابطہ 331کے تحت31 معاملات داخل کئے گئے ہیں۔ لیجسلیٹیو کونسل کے آٹھ کانگریس اراکین کی طرف سے غیر قانونی طور پر بھتے اور دیگر سہولیات استعمال کئے جانے کے الزامات پر مسٹر شنکر مورتی نے کہاکہ اس کی وضاحت کرنے کیلئے انہوں نے نوٹس جاری کیا ہے، جواب دینے کیلئے ان اراکین نے چار ہفتوں کی مہلت طلب کی ہے۔انہوں نے کہاکہ نوٹس کے تحت جو مہلت دی گئی وہ آج ختم ہوگئی، اسی لئے تمام آٹھ اراکین نے اپنے طور پر ایک مکتوب روانہ کرکے کہا ہے کہ انہیں جو مہلت دی گئی ہے وہ کم ہے اسی لئے چار ہفتوں کی مزید مہلت کا تقاضہ کیاہے۔مہلت دینے کے سلسلے میں ابھی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔بی بی ایم پی میں اپوزیشن لیڈر پدمانابھا ریڈی نے شنکر مورتی سے شکایت کی تھی کہ بنگلور میں مقیم آٹھ اراکین کونسل جنہوں نے بی بی ایم پی کونسل انتخابات میں اپنا ووٹ دیا ، اپنے گاؤں کا پتہ دے کر ٹی اے ڈی اے بھی حاصل کررہے ہیں۔اس شکایت کی بنیاد پر شنکر مورتی نے آٹھ اراکین کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔