کولکاتہ معاملے پر سپریم کورٹ نے کہا؛ پولس کمشنر راجیو کمار کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا، البتہ اُنہیں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت
نئی دہلی،5؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) مغربی بنگال میں سی بی آئی کی کارروائی کے تعلق سے ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے کولکاتا کے پولیس کمشنر راجیو کمار کو سی بی آئی کے سامنے شیلانگ میں پیش ہونے کے لئے کہا ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ سی بی آئی ان کو گرفتار نہیں کر سکتی۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی جو سی بی آئی کی کارروائی کے خلاف اتوار سے دھرنے پر تھیں انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا استقبال کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ان کی اخلاقی فتح ہے۔
منگل صبح جب سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے مغربی بنگال کے ڈی جی پی ، چیف سیکریٹری اور کولکاتا کے پولیس کمشنر کے خلاف توہین عدالت کے لئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ اس پر چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی نے کہا کہ پولیس کمشنر راجیو کمار کے پاس جانچ میں تعاون نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اس لئے انہیں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ اس پر مغربی بنگال حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ سی بی آئی انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے بعد عدالت نے حکم جاری کیا کہ راجیو کمار کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا مگر پوچھ تاچھ کے لئے اُنہیں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی قیادت میں تین بینچوں والی عدالت نے کہا کہ پولس کمشنر راجیو کمار ریاست میگھالیہ کے شیلانگ میں جاکر سی بی آئی کےسامنے پیش ہوں اور شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ کے معاملے میں سی بی آئی کے ساتھ تعاون کریں۔
سی بی آئی آفسران کی گرفتاری پر توہین عدالت کا معاملہ: سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے کولکتہ میں سی بی آئی آفسران کو گرفتار کرنے پر پیر کو سپریم کورٹ میں توہین عدالت کا معاملہ درج کیا تھا، جس پر عدالت نے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری ، ڈی جی پی اور پولس کمشنر راجیو کمار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اپنا حلف نامہ 18 فروری تک داخل کرنے کا حکم دیا ہے، جس کی بنیاد پر 20 فروری کو فیصلہ سنایا جائے گا۔
ممتا بنرجی نے کہا؛ میں نے راجیو کمار کے لئے نہیں بلکہ ملک کے لئے دھرنا دیا: سپریم کورٹ کے حکم کے بعدممتا بنرجی نے کہا کہ اخلاقی طور پر یہ ہماری جیت ہے. ممتا نے کہا کہ سی بی آئی بغیر نوٹس کے کولکتہ کمشنر راجیو کمار کو گرفتار کرنے اُن کے گھر گئی تھی ، مگر عدالت نے کہا کہ اُنہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ ممتا نے کہا کہ کولکتہ کے پولس کمشنرراجیو کمار نے کبھی یہ نہیں کہا کہ وہ سی بی آئی سےنہیں ملیں گے،انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں ایک الگ اور محفوظ جگہ پر ملنا چاہئے اور عدالت نے بھی یہی کہا ہے کہ وہ شیلانگ میں سی بی آئی آفسران سے جاکر ملیں۔ ممتا کے مطابق مرکز آئین کی خلاف ورزی کر رہا ہے. ممتا نے مرکزی حکومت پر راست حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ریاست کے کاموں میں مداخلت کر رہی ہے. انہوں نے کہا کہ میں صرف راجیو کمار کے لئے یہ نہیں کر رہی ہوں، بلکہ ملک کے تمام لوگوں کے لئے کررہی ہوں، جس میں آپ سب شامل ہیں.
مرکزی حکومت پر لگائے سنگین الزامات : ممتا بنرجی نے مرکز کی مودی حکومت پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ریاست کو چلانے کے لئے مرکزی حکومت ہمارا تعاون نہیں کررہی ہے. وہ صحیح طریقے سے ہمیں فنڈ بھی مہیا نہیں کررہی ہے ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ یہ لڑائی مودی کے خلاف نہیں ہے، بلکہ یہ لڑائی مرکزی حکومت کے خلاف ہے. مودی حکومت لوگوں سے بولنے کا حق چھین رہی ہے. جو بھی مودی حکومت کے خلاف بولتا ہے اُسے ڈرایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ کل پیر کو سی بی آئی کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ نے اس معاملہ کو عدالت میں اٹھاتے ہوئے اس کی سماعت کی درخواست کی تھی لیکن چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ یہ اتنا ضروری نہیں ہے کہ اس معاملہ کی آج ہی سماعت ہو۔ مہتہ نے الزام لگایا تھاکہ کولکاتا پولیس کمشنر اس گھوٹالے سے منسلک ثبوتوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں جس پر جسٹس گوگوئی نے کہا تھاکہ وہ اپنے اس دعوے کی حمایت میں ایسا کوئی پختہ ثبوت پیش کریں اور اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے تو راجیو کمار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مہتہ نے کہا کہ سی بی آئی ٹیم کے حکام کو گرفتار کرکے انہیں حراست میں رکھا گیا تھا اور اس معاملہ میں کولکاتا پولیس کمشنر کو فوری طور پر خود سپردگی کرنی چاہئے تھی ۔ پٹیشن میں سی بی آئی نے یہ درخواست بھی کی تھی کہ کولکاتا پولیس کے سربراہ کو شاردا چٹ فنڈ معاملہ کی جانچ میں تعاون کرنے کے لئے ہدایات دی جائے ۔
واضح رہے اتوار کی شام کو جب سی بی آئی کی ٹیم کو 40 آفسران کے ساتھ لکاتا پولیس کمشنر راجیو کمار کے مکان کا گھیراو کرتے ہوئے اُنہیں گرفتار کرنے گئی تھی تو کولکاتا پولیس نے اس ٹیم کے ارکان کو ہی حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے فورا بعد کولکاتا کی وزیر اعلی موقع پر پہنچی اور وہ مرکزی حکومت سمیت سی بی آئی کی اس کارروائی کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ اس معاملہ کو لے کر پورا حزب اختلاف متحد ہو گیا ہے اور تمام سیاسی رہنماؤں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے ۔ کل کئی بڑے سیاسی رہنماؤں نے یا تو ممتا بینرجی سے ملاقات کی یا پھر ان سےفون پر گفتگو کی۔