کووند کی حمایت میں جے ڈی یو، کیا لالو کا ساتھ چھوڑکر این ڈی اے میں واپسی کی تیاری میں ہیں نتیش؟

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 22nd June 2017, 11:52 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 21؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )صدر جمہوریہ کے لیے رام ناتھ کووند کو امیدوار بنا کر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کی جوڑی نے بہار میں انتخابات کے وقت بنے لالو، نتیش اور کانگریس کے مہاگٹھ بند ھن میں نقب لگا دی ہے۔نتیش کمار کی جے ڈی یوکے ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی سے بات چیت کے بعد پارٹی نے صاف کر دیا ہے کہ وہ کل تک بہار کے گورنر رہے رام ناتھ کووند کو ہی صدارتی انتخابات میں حمایت دے گی۔خاص بات یہ ہے کہ جے ڈی یو نے اس اعلان سے پہلے 22؍جون یعنی کل ہونے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں میٹنگ تک انتظاربھی نہیں کیا۔نتیش کے اس موقف سے سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا بہار میں مہاگٹھ بند ھن آخری سانسیں لے رہا ہے اور نتیش کی این ڈی اے میں واپسی ہو سکتی ہے؟بہار بی جے پی کے صدر سشیل مودی مسلسل لالو یادو اور ان کے خاندان کو بدعنوانی کے الزامات میں گھیرتے جا رہے ہیں۔شروعات مٹی گھوٹالے سے کی گئی جس میں لالو کے خاندان پر سوال اٹھے،اس کے بعد میسا بھارتی کی دہلی میں غیر اعلانیہ جائیداد کو نشانہ بنایا گیا اور اب محکمہ انکم ٹیکس بھی لالو اور ان کے خاندان کے پیچھے پڑ گیا ہے۔خاص بات یہ ہے کہ سشیل مودی جہاں لالو یادو پر حملہ آور ہیں وہیں وزیر اعلی نتیش کمار اور ان کی پارٹی جے ڈی یو اس سے بچی ہوئی ہے،یہاں تک کہ سشیل مودی نے کچھ دنوں پہلے صاف صاف کہا تھا کہ اگر نتیش لالو یادو سے الگ ہوتے ہیں ، تو بی جے پی انہیں حمایت دینے پر غور کر سکتی ہے۔نتیش کمار پہلے ہی وزیر اعظم کے عہدے کے اپنے ارادے کو لے کر لگائی جا رہی قیاس آرائیوں کو پوری طرح مسترد کر چکے ہیں۔انہوں نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ پاگل نہیں ہیں اور ان کا وزیر اعظم کا امیدوار بننے کی کوئی ارادہ نہیں ہے۔نتیش کے اس بیان کو ایک طرح سے این ڈی اے میں ان کی واپسی کی تیاری کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، کیونکہ اپوزیشن اور میڈیا کا ایک طبقہ اکثر 2019کے عام انتخابات میں مودی کے سامنے نتیش کے کھڑے ہونے کی پیشین گوئی کرتا رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔