نتیش کمار بی جے پی سے لاتعلق ہوں تو مہا گٹھ بندھن میں استقبال ہے: کانگریس

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 18th June 2018, 11:23 AM | ملکی خبریں |

پٹنہ 18جون ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) نتیش کمار کو لے کر کانگریس کا موقف کافی نرم نظر آرہا ہے ۔ اس تعلق سے کانگریس نے کہا ہے کہ اگر بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کماربی جے پی کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو انہیں مہا گٹھ بند ھن میں دوبارہ شمولیت کے لیے وہ دیگر حلیف سیاسی جماعتوں سے گفتگو کرکے اس پر غور کرسکتی ہے ۔ واضح ہو کہ کانگریس کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب حالیہ دنوں میں اگلے لوک سبھا انتخابات میں نشستوں کی تقسیم کے تئیں جے ڈی یو اور بی جے پی کے درمیان متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں ۔ جس وجہ سے یہ قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ دونوں جماعتوں کے درمیان سب کچھ’’ ٹھیک‘‘ نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ کئی اہم امور میں نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ ’’پلٹی ‘‘ ماری ہے۔کانگریس کے بہار انچارج شکتی سنگھ گوہل نے رام ولاس پاسوان اور اوپیندر کشواہا کا ذکر کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بہار میں یہ عام تاثرقائم ہوچکا ہے کہ نریندر مودی حکومت پسماندہ اور پچھڑے طبقوں کیخلاف ہے۔ ایسے میں پسماندہ طبقات اور پچھڑے طبقہ کی سیاست کرنے والوں کے پاس بی جے پی کا ساتھ چھوڑنے کے سوائے کوئی دوسری شکل نہیں ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کے خلاف قومی سطح پر بننے والے اتحاد کی قیادت کانگریس کے پاس ہوگی اور اگلے لوک سبھا انتخابات میں ملک کے عوام 'راہل گاندھی کی قیادت میں مودی کے خلاف ووٹنگ کریں گے ۔ کانگریس کے قومی ترجمان گوہل نے کہا کہ اب نتیش کمار شدت پسند بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ان کی کیا مجبوری ہے کہ ان کے ساتھ چلے گئے۔ دونوں کا متضاداتحاد ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اگر نتیش دوبارہ مہا گٹھ بندھن میں واپسی کا ’’من ‘‘بناتے ہیں تو کانگریس کا کیا رخ ہوگا تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر ایسی صورتحال بنتی ہے تو ہم ا پنے دیگر سیاسی حلیف کے ساتھ مل کر گفت و شنید کے ذریعہ فیصلہ کریں گے۔غور طلب ہے کہ رام نومی کے موقعہ پر بہار میں کچھ جگہوں پر ہوئی منظم فرقہ وارانہ تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے تیجسوی یادونے حال ہی میں کہا تھا کہ اب نتیش کے لئے مہا گٹھ بندھن کے دروازے بند ہو چکے ہیں۔ ویسے حالیہ دنوں میں بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان بھی کچھ ایسی بیان بازی ہوئی ہے جس سے یہ قیاس لگائے جا رہے ہیں کہ دونوں کے درمیان سب کچھ’’ ٹھیک‘‘ نہیں ہے۔گوہل نے کہا کہ بہار میں یہ عام تاثر ہے کہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت پچھڑوں کے خلاف ہے۔ ایسے میں جس کو بھی پچھڑوں کی سیاست کرنی ہے تو اسے این ڈی اے سے الگ ہونا پڑے گا۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو این ڈی اے تو ڈوبے گا ہی، ساتھ میں ان کو بھی ڈوبنا پڑے گا۔ وزیر اعظم مودی کے خلاف راہل گاندھی کے اپوزیشن کی قیادت کرنے کے سوال پر گوہل نے کہا کہ نریندر مودی اور راہل گاندھی میں موازنہ نہیں ہو سکتا ہے ۔ یہ صرف میڈیا کی دماغی خلل ہے ۔راہل جی سچ کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ آنے والے انتخابات میں ملک کے عوام راہل گاندھی کی قیادت میں مودی کو اپنے انجام تک پہنچائیں گے۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں بہار میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کسی طرح کی دقت نہیں آئے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...