نربھیا گینگ ریپ: سپریم کورٹ نے کہا ہم نے صبر کے ساتھ سماعت کی
نئی دہلی ،12؍دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے نربھیا گینگ ریپ معاملے میں قصوروار مکیش کی درخواست پر سماعت کے دوران کہا کہ ہم نے ملزمان کی طرف سے دی گئی تمام دلیلوں کو بہت صبر کے ساتھ سنا۔ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ مقتول کے جسم پر مکیش کے دانتوں کے نشان کو نظر انداز کس طرح کر سکتے ہیں؟۔سپریم کورٹ نے کہا کہ مجرم مکیش کے ڈی این اے کی جانچ، مقتول کے آخری وقت میں دیے گئے بیان اور برآمدگی کی بنیاد پر اسے مجرم قرار دیا گیا ہے۔کورٹ میں کہا کہ اگر آپ کے مطابق، سی آر پی سی 313 کے تحت درج بیان کو نہیں مانا جائے کیونکہ آپ سے یہ بیان ٹارچر کے بعد لیا گیا ہے اور آپ نے دباؤ میں یہ بیان دیا تھا، تو ایسے ملک میں کوئی بھی ٹرایل نہیں چل پائے گا۔سپریم کورٹ نے مجرم ونے شرما، پون گپتا اور اکچھے کے لئے 10 دن کے اندر انظر ثانی عرضی داخل کرنے کو کہا ہے۔اس معاملے کی سماعت کے دوران دہلی پولیس نے مجرم مکیش کے نظر ثانی پٹیشن کی مخالفت کی۔دہلی پولیس نے کہا کہ یہ معاملہ نظر ثانی کا بنتا ہی نہیں ہے۔دہلی پولیس نے کہا کہ جو ٹارچر تھیوری کورٹ کو بتائی جا رہی ہے وہ غلط ہے کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو تہاڑ جیل انتظامیہ یا زیریں عدالت کو بتا سکتے تھے، لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔دہلی پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں کہی بھی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے۔مجرم مکیش کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ انہیں ٹارچر کیا گیا۔ٹارچر کو لے کر زیریں عدالت، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں حلف نامہ دیا لیکن اس پر غور نہیں کیا گیا۔مجرم مکیش کی طرف سے کہا یہ بھی کہا گیا کہ تحقیقات صحیح سے نہیں کی گئی میں موقع پر نہیں تھا۔مجرم مکیش کی نظر ثانی کی درخواست پر بحث مکمل ہو گئی ہے۔سپریم کورٹ اس معاملے میں اگلی سماعت 22 جنوری کو کرے گا۔