نیرو مودی کی گرفتاری پر سیاسی بازار گرم ، کانگریس نے کہا انتخابات کی وجہ سے ہوا ایسا
نئی دہلی، 20 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) پی این بی گھوٹالے کا اہم ملزم اور بھگوڑا ڈائمنڈ کاروباری نیرومودی کو لندن میں گرفتار کیا گیا ہے۔اس ویسٹ منسٹر کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔گرفتاری کے بعد یہ امید جاگی ہے کہ اسے ہندوستان کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔اس گرفتاری پر سیاسی حملے اور جوابی حملے کا دور شروع ہو گیا ہے۔بی جے پی جہاں اسے حکومت کی کامیابی بتا رہی ہے تو وہیں کانگریس نے اسے انتخابی ہتھکنڈہ قرار دے رہی ہے۔کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ بی جے پی نے اس کی صرف ہندوستان سے بھگانے میں مدد کی تھی۔اب اسے واپس لایا جا رہا ہے۔وہ نیرومودی کو انتخابات کے لئے لے کر آئے ہیں۔انتخابات کے بعد اس کودوبارہ بھیج دیں گے۔وہیں بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے غلام نبی آزاد کے تبصرہ پر کہا کہ چوکیدار نے چوکیداری دکھائی، جب بھی کوئی بھگوڑا پکڑا جاتا ہے تو کانگریس پریشان ہو جاتی ہے۔اس کے علاوہ عمر عبداللہ نے بھی نیرومودی کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کیا۔عمر عبد اللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ نیرومودی کی گرفتاری کے بعد بی جے پی اس کا کریڈٹ پی ایم مودی کو دے رہی ہے جبکہ حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔