کیا ’نیپاہ‘وائرس ضلع شمالی کینرا میں پہنچ گیا ہے؟
کاروار24؍مئی (ایس او نیوز) کیرالہ میں نظر آنے والے خطرناک ’نیپاہ‘ وائرس ضلع جنوبی کینرا میں نمودار ہونے اور دو مشکوک معاملات سامنے آنے کی خبریں ملی تھیں۔اور اس کا سبب کیرالہ سے منگلورو آنے جانے والے افرادکوبتایا جاتا ہے۔
اس پہلو سے ضلع شمالی کینرا میں بھی اس وائرس کے پھیلنے کے امکانات موجود ہیں، کیونکہ یہاں پربھی خاص کر ’کائیگا اٹامک پلانٹ‘اور ’سی برڈ‘ بحری اڈے میں کام کرنے والے بہت سارے افسران اور ملازمین کیرالہ سے تعلق رکھتے ہیں او ر ان کا اپنا شہروں کے لئے آنا جانا لگا رہتا ہے۔ا س کے علاوہ بیکری، ہوٹل اور مختلف کاروبارمیں بھی کیرالہ کے افراد بڑی تعداد میں مشغول ہیں۔ضلع شمالی کینرا سے بہت ہی قریبی ریاست گوا میں بھی مزدوری اور کاروبار کرنے والے کیرالہ کے افراد کی بڑی تعداد موجود ہے۔ان سب باتوں کے پیش نظر ضلع شمالی کینرامیں ان افراد کی وجہ سے ’نیپاہ‘ وائرس پھیلنے کے امکانا ت پر عوام کے اندر سرگوشیاں ہورہی ہیں۔ کیونکہ کیرالہ میں اپنے گھروں کو جاکر واپس لوٹتے ہوئے جانے انجانے میں اپنے ساتھ یہ وائرس بھی لے آنے کی گنجائش بنی ہوئی ہے۔
لہٰذا عوام کا خیال ہے کہ احتیاط کے طور پر ضلع انتظامیہ کی طرف سے ٹرینوں اور بسوں وغیرہ سے منگلورو کی طرف سے ضلع شمالی کینرا کی طرف آنے والوں کا طبی معائنہ کرنے کی مہم چلائے تو عوامی مفاد میں ایک بہتر اقدام ہوگا۔پتہ چلا ہے کہ کاروار کے ان علاقوں میں جہاں کیرالہ کے باشندوں کی بڑی تعداد موجود ہے ،وہاں پر محکمہ صحت کی طرف سے چوکسی برتی جارہی ہے۔ ڈی ایچ او ڈاکٹر اشوک کمار کے مطابق ’نیپاہ‘ وائرس کی تباہ کاری اور اس سے ہونے والی بیماری کے تعلق سے عوام کے اندر بیداری پیدا کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔بحری اڈے پر بہت بڑی تعداد میں کیرالہ کے باشندے ہونے کی وجہ سے وہاں کے اسپتال میں احتیاطی تدابیر کرنے کے احکام جاری کیے گئے ہیں۔