دہشت گردوں کے خوف سے 9ایس پی او نے چھوڑی جموں و کشمیر پولیس کی نوکری
سری نگر ،11اگست (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہشت گردوں کی دھمکی کے بعد خوف سے جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ترال علاقہ کے نو ایس پی او نے اپنی ملازت سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کے نوکری چھوڑنے کا اعلان علاقہ کی دو مساجد سے کیا گیا۔ مسجد کے مولوی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایس پی او کے نوکری چھوڑنے کا خط ملا ہے۔
امر اجالا میں شائع خبر کے مطابق، پاستونا مسجد میں ایس پی او پرویز احمد اہنگر، حلال احمد خان، مظفر احمد خان، مدثر امجد میر، ارشاد احمد راتھر اور عشرت علی کا خط ملا ہے۔ لارو مسجد کے امام کواسحاق احمد بھٹ، گلزار احمد وانی اور اعجاز احمد میرکے ملازت چھوڑنے کا خط ملا ہے۔ دونوں مساجد کے امام نے اعلان کیا کہ ایس پی او نے خط میں معافی مانگی ہے۔
رضاکارانہ ریٹائرمنٹ کی بات کہتے ہوئے عوام سے بھی معافی مانگی ہے۔واضح ہو کہ ترال علاقہ میں اس ہفتہ مسلسل دو دن دہشت گردوں نے ایس پی او کو نشانہ بتایا تھا۔ چھ اگست کو لورو گاوں میں دہشت گروں نے گھر پر موجود ایس پی اواسحاق احمد بھٹ پر فائرنگ کی، لیکن وہ بچ کر بھاگ نکلا۔ اگلے ہی دن پستانا گاوں میں ایس پی اوعاشق احمد لون کودہشت گردوں نے گھر کے پاس ہی گولی ماری۔ گولی پیر میں لگنے سے وہ زخمی ہوکر گر پڑا۔ علاوہ ازیں جولائی میں ترال علاقہ سے ایک ایس پی او کواغوا کر لیا تھا، لیکن والدہ کی اپیل کے بعد دہشت گردوں نے اسے چھوڑ دیا تھا۔
خبر کے مطابق، دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین نے کچھ دن پہلے سبھی ایس پی او کو 15 دن میں نوکری چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔ ایسی ہی دھمکی لشکر طیبہ کی جانب سے بھی دی گئی تھی۔ دہشت گرد تنظیم کی اس دھمکی میں ایس پی او کو سخت ہدایات دی گئی تھیں کہ اگر انہوں نے 15 دنوں میں ملازمت نہیں چھوڑی تو انجام بھگتنے کے لئے تیار رہیں۔