نائیس کی بے قاعدگیوں پر ریاستی کابینہ میں بحث ہوگی: کاگوڈ تمپا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 17th January 2017, 11:36 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔16؍جنوری(ایس او نیوز) ریاستی وزیر مالگذاری کاگوڈ تمپانے کہاکہ نائس کمپنی کی مبینہ دھاندلیوں کے متعلق ایوان کمیٹی نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس کی بنیاد پر ریاستی کابینہ میں تبادلۂ خیال کرکے مناسب فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ایوان کمیٹی کی رپورٹ کا فی ا لوقت محکمۂ قانون جائزہ لے رہا ہے۔ اس کی رائے کے مطابق اس رپورٹ پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی میں بحث کی جائے گی اور بعد میں کابینہ میں یہ رپورٹ پیش ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اگر بے قاعدگی ہوئی ہے تو کسی کے مقام اور مرتبے کی پرواہ کئے بغیر کارروائی کی جائے گی۔ ریاست بھر میں مانسون کی فصلوں کی ناکامی اور خشک سالی کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے کرناٹک کو جتنی امداد ملنی چاہئے تھی وہ نہیں مل پائی ہے، اسی لئے ریاستی حکومت کو اپنے طور پر راحت کاری کا کام شروع کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس وجہ سے ترقیاتی کاموں کے فنڈز میں کٹوتی کرکے یہ رقم خشک سالی سے نمٹنے پر لگانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست بھر میں آبی ذخائر میں فی الوقت جتنا پانی موجود ہے وہ صرف پینے کے کام آسکتا ہے۔ آبپاشی اور زراعت کیلئے پانی کی قلت برقرار ہے، اکرما سکرما اسکیم پر سپریم کورٹ کی روک کا حوالہ دیتے ہوئے کاگوڈ تمپا نے کہاکہ پچھلی حکومت نے اس اسکیم میں جو خامیاں کی تھیں ،اسی وجہ سے عدالت عظمیٰ نے یہ اسکیم روک دی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...