غازی آباد میں این آئی اے اور مقامی پولیس ٹیم پر حملہ ، ایک جوان کولگی گولی
غازی آباد3دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) لدھیانہ میں آر ایس ایس کارکن کے قتل کے ملزم کو گرفتار کرنے این آئی اے اور مقامی پولیس کی ٹیم جب یوپی کے غازی آباد کے ایک گاؤں میں پہنچی، تو وہاں این آئی اے اور مقامی پولیس کی ٹیم پر ملزم کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ این آئی اے اور پولیس ٹیموں پر حملہ کیا گیا جس میں ٹیم پر پتھراؤ اور فائرنگ بھی کی گئی ۔ حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل کو بھی گولی ماری گئی۔ اسے علاج کے لئے ہسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔ دفاع میں پولیس نے بھی ہوائی فائرنگ کی جس کے بعدحملہ آور وہاں سے جان بچاکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے پولس ان کو گرفتار نہ کرسکی ۔ اس حملہ میں سرکاری گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ این آئی اے کے ایک ترجمان نے کہا کہ آر ایس ایس کے کارکن کے لدھیانہ میں قتل کے سلسلے میں تفتیش کے دوران کچھ مشتبہ اسلحہ اسمگلروں کے نام سامنے آئے تھے، جنہوں نے پنجاب میں مبینہ طور پر ملزمان کو ہتھیار دیئے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ یوپی پولیس کی مدد سے این آئی اے کی ٹیم نے نے 2 اور 3 دسمبر کی درمیانی رات کو کچھ مشتبہ اسلحہ اسمگلروں کو گرفتار کرنے کے لئے میرٹھ میں تلاشی مہم چلائی۔ مزید تفتیش کے لیے غازی آباد کے نابلی گاؤں میں مشتبہ شخص کے گھر پر چھاپے مارے گئے تھے۔ اس مہم کے دوران بھیڑ نے پولیس اور این آئی اے کی ٹیم میں رکاوٹ کی کوشش کی اور بعض لوگوں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔ یو پی پولیس تہذیب خان کا قیام زخمی تھا۔غور طلب ہے کہ 17 اکتوبر کو لدھیانہ میں آر ایس ایس کے سرگرم کارکن کا موٹر سائیکل سوار نے گولیوں سے چھلنی کر دیا تھا جس سے اس کارکن کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے این آئی اے کو قتل کی تفتیش کی ذمہ داری سونپی تھی ۔یہ بات قابل تعجب ہے کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی پر حملہ آوروں نے پتھراؤ کرکے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے اور ایجنسی اہلکار محض تماشااور چوٹ کھانے پر ہی قناعت کر گئے ۔