کانگریس اراکین اسمبلی کی بی جے پی میں شمولیت محض افواہ: پرمیشور

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 12th September 2018, 12:17 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،11؍ستمبر(ایس او نیوز) نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا ہے کہ ریاستی وزیر رمیش جارکی ہولی اور ان کے بڑے بھائی ستیش جارکی ہولی اور ان کے حامی اراکین اسمبلی کسی بھی حال میں کانگریس چھوڑ کر کسی بھی حال میں بی جے پی میں شامل نہیں ہوں گے۔

ریاستی حکومت کے گرنے کے متعلق بی جے پی کے دعوؤں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت کے استحکام کو کسی طرح کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں کمار سوامی حکومت کمزور نہیں بلکہ آنے والے دنوں میں اور بھی زیادہ مستحکم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ آج صبح کے پی سی سی صدر دنیش گنڈو راؤ نے رمیش جارکی ہولی سے تفصیلی بات چیت کی ہے، اس بات چیت کے دوران رمیش جارکی ہولی نے واضح کیا ہے کہ ریاستی حکومت سے ان کی کوئی ناراضی نہیں ہے، مقامی سطح پر جو مسائل ہیں ان کو پارٹی کی طرف سے جلد از جلد سلجھالیا جائے گا۔ اس سوال پر کہ آخر جارکی ہولی برادران کی ناراضی کا سبب کیا ہے؟

نائب وزیر اعلیٰ نے کہاکہ چند ایسے امور ہیں جن کو ظاہر نہیں کیا جاسکتا۔ بلگاوی کی سیاست میں وزیر آبی وسائل ڈی کے شیوکمار کی مداخلت کے متعلق سوال پر نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ جارکی ہولی نے ان سے ایسی کوئی شکایت نہیں کی ہے اگر ایسی کوئی بات سامنے آتی ہے تو تمام قائدین کو اعتماد میں لے کر مناسب راستہ نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی طرف سے ہر دن اس حکومت کے استحکام کے متعلق ایک نیا بیان دیا جارہاہے۔ کہا جارہا ہے کہ رمیش جارکی ہولی کے ساتھ 20 اراکین اسمبلی کانگریس چھوڑ کر جانے والے ہیں ان دعوؤں میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمیش جارکی ہولی سے خود انہوں نے بات کی ہے اس بات چیت کے دوران رمیش نے واضح کیا ہے کہ وہ کانگریس پارٹی چھوڑنے والے نہیں ہیں۔ بی جے پی کے اس الزام پر کہ کل کانگریس کی آواز پرمنائے گئے بھارت بند کے دوران دکانوں کو زبردستی بند کرانے کے لئے پولیس فورس کا استعمال کیا گیا ۔ ڈاکٹر پرمیشور نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہاکہ جہاں بھی نظم وضبط کا مسئلہ پیدا ہوا ہے وہاں پولیس نے مداخلت کی ہے۔ دکانوں کو بند کرانے کے لئے پولیس کی طرف سے کوئی ہراسانی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی طرف سے لگائے گئے الزامات سیاسی بدنیتی پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف پورے ملک میں کامیاب بند منایا گیا۔ اس سے بی جے پی بوکھلاگئی ہے۔ ریاستی بی جے پی نے بھی اسی بوکھلاہٹ میں حکومت پر الزامات عائد کئے ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔