تھائی لینڈ میں ’گناہ ٹیکس‘ نافذ ہو گیا
بنکاک،18؍ستمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)تھائی لینڈ میں حکومت کی طرف سے گزشتہ ماہ منظور کردہ ایک نئی محصولاتی سکیم کے تحت ’گناہ ٹیکس‘ نافذ کر دیا گیا ہے۔ اس نئے ٹیکس کے نفاذ کے بعد ملک میں شراب اور سگریٹ کی قیمتیں چالیس فیصد تک زیادہ ہو گئی ہیں۔
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک سے ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق قانونی طور پر یہ نیا ٹیکس کل ہفتہ سولہ ستمبر سے نافذ ہو گیا اور اس دوران مختلف شہروں میں چند خاص قسم کی مصنوعات کی قلت بھی دیکھی گئی۔ بظاہر یہ قلت اس حکومتی وارننگ کا براہ راست نتیجہ ہے، جس میں تاجروں اور دکانداروں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ذخیرہ اندوزی نہ کریں۔ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ اس نئے ٹیکس کے نافذ ہو جانے کے بعد کل ہفتے کے دن سے ملک میں تمباکو مصنوعات کی قیمتوں میں 40 فیصد تک اور الکوحل کی قیمتوں میں 20 فیصد تک کا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ الکوحل والے مشروبات کی قیمتوں میں اضافے کا انحصار اس بات پر ہے کہ ان میں الکوحل کی شرح کتنی ہے۔
بنکاک حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نیا ٹیکس، جسے عرف عام میں ’گناہ ٹیکس‘ کا نام دیا گیا، اس لیے متعارف کرایا گیا کہ عوام کو اس طرف راغب کیا جا سکے کہ وہ بہت تیز کے بجائے ہلکی قسم کے الکوحل والے مشروبات زیادہ استعمال کریں۔مطلب یہ کہ اس نئے قانون کے تحت بیئر اور وائن کی قیمتوں میں اضافہ وہسکی اور ووڈکا کی قیمتوں میں اضافے کے مقابلے میں کم رکھا گیا ہے، تاکہ لوگ زیادہ تیز شراب کم پیئیں۔ اس کے برعکس ناقدین کا الزام ہے کہ اس ’گناہ ٹیکس‘ کے نفاذ کے بعد اب لوگ غیر قانونی طور پر تیار کی گئی تیز شراب زیادہ پیئیں گے۔
اس بارے میں تھائی لینڈ کے محکمہ ایکسائز کے ڈائریکٹر جنرل سومچائی پونساوات نے کہا، ’’ہم امید کرتے ہیں کہ نئے ٹیکس کی وجہ سے قیمتوں میں اس اضافے کا سارا بوجھ پیداواری اور تجارتی شعبے صرف صارفین پر ہی نہیں ڈال دیں گے۔‘‘تھائی کابینہ نے اگست میں جس نئے ٹیکس نظام کی منظوری دے تھی، اس میں سگریٹوں اور شراب پر اضافی ٹیکس لگا دینے کے علاوہ لگڑری کاروں، پرفیومز اور نائٹ کلبوں میں داخلے تک پر ٹیکس لگا دیا گیا تھا۔ اسی لیے اس نئے ٹیکس کو مقامی میڈیا اور عوام نے ’گناہ ٹیکس‘ کا نام دے دیا تھا۔