ریاستی سیاست کا نیا چکرویو ہوگیا شروع۔کیا شیورام ہیبارہوگئے آپریشن کنو ل کا شکار؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 15th September 2018, 1:52 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

کاروار 15؍ستمبر(ایس او نیوز) لگتا ہے کہ ریاستی سیاست کا نیا چکرویو شروع ہوگیا ہے اور بی جے پی کی جانب سے کانگریسی و جنتادل اراکین اسمبلی کو ’آپریشن کنول‘ کے جال میں پھانسنے کی مہم تیز ہوگئی ہے، جس کاممکنہ شکار ہونے والے اراکین میں یلاپور حلقہ کے رکن اسمبلی شیورام ہیبار کا نام ابھر کر سامنے آیا ہے۔

معتبر ذرائع سے ملی خبروں کے مطابق یلاپور کے کانگریسی رکن اسمبلی  شیورام ہیبار نے اپنے مکان پر اپنے حامیوں کی ایک نشست منعقد کی اور ان کے سامنے یہ بات رکھی کہ:’’ جب تک آر وی دیشپانڈے سیاست میں رہیں گے تب تک مجھے سیاسی اہمیت نہیں ملے گی اور کانگریس میں رہتے ہوئے وزارت کا قلمدان کبھی نہیں ملے گا۔ سینئرلیڈر ہونے کی وجہ سے وزارت کا قلمدان ہمیشہ دیشپانڈے کو ہی ملے گا۔ اس لئے اگر میں پارٹی تبدیل کردوں اور بی جے پی میں شامل ہوجاؤں تو پھر مجھے وزارت بھی ملے گی اور ضلع انچارج وزیر بھی بنایا جائے گا۔اس لئے میرے بی جے پی میں شامل ہونے کے تعلق سے آپ لوگ کیا رائے دیں گے؟‘‘

معلوم ہوا ہے کہ اس میٹنگ میں مسلم سماجی لیڈروں کی تعداد زیادہ تھی۔حاضرین میں زیادہ تر لوگوں نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ شیورام ہیبار اگر بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور وزیر بن جانے سے اس حلقے کی ترقی کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں تو پھر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔یہ بھی پتہ چلاہے کہ حاضرین میں سے سرسی ، بنواسی علاقے کے کچھ لیڈروں نے ہیبار کی اس تجویز کی مخالفت کی اور انہیں بی جے پی میں شامل ہونے سے منع کردیا۔مگر اکثریت نے ہیبار کو گرین سگنل دے دیا ہے۔

خیال رہے کہ الیکشن کے فوری بعد حکومت سازی کی تیاریوں کے دوران جب بی جے پی نے آپریشن کنول کے ذریعے دوسری پارٹی کے امیدواروں کو خریدنے کی ناکام کوشش کی تھی ، تب بھی شیورام ہیبار کانام سامنے آیا تھا اور بتایا گیا تھاکہ بی جے پی کی طرف سے شیورام ہیبار کو فون کرکے ایک بڑا آفر دیا گیاتھا۔ اس کی گونج اسمبلی کے گلیاروں میں بھی سنائی دی تھی۔ مگر تعجب خیز طور پر شیورام ہیبار نے خود اپنی ہی پارٹی کے اس دعوے کو کچھ دنوں بعد جھٹلا دیا تھا اور بی جے پی کی طرف سے کسی بھی قسم کی پیش کش کیے جانے کی بات سے صاف انکار کردیا تھا۔ 

لیکن لگ رہا ہے کہ اب بلّی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔ بیلگاوی سے تعلق رکھنے والے کانگریسی لیڈران ستیش اوررمیش( جارکیہولی برادران )نے کانگریس کے طاقتور ترین لیڈر ڈی کے شیوکمار کے خلاف جو محاذ کھولا ہے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بی جے پی اپنی مرکزی قیادت کی اجازت سے ریاست میں دوبارہ ’آپریشن کنول‘پر عمل کرنے میں پوری طرح سرگرم ہوگئی ہے اور رکن اسمبلی شیورام ہیبارکے گھر پر ہوئی میٹنگ کے پس منظر میں اگر بات کی جائے تو بی جے پی ایک حد تک پیش قدمی کرچکی ہے۔

معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ جارکیہولی برادران نے اندرونی طور پر باغیانہ سرگرمیوں کا جونقشہ بنایا ہے اس میں 16اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ کرلینے میں وہ لوگ کامیاب ہوگئے ہیں۔ اور دو ایک دنوں میں11اراکین اسمبلی کی جانب سے مستعفی ہونے کا دھماکہ خیز اعلان متوقع ہے۔ پھر دوسرے مرحلے میں 6یا 7 اراکین اسمبلی اپنا استعفیٰ پیش کریں گے ۔ جس کے بعد بی جے پی کے ایڈی یورپا حکومت سازی کے لئے اپنا دعویٰ پیش کریں گے۔

دوسری طرف کانگریس اور جے ڈی ایس کی اعلیٰ لیڈرشپ یہ کہتے  نہیں تھک رہی ہے کہ بی جے پی کے آپریشن کنول کا جواب دینے کے لئے وہ پوری طرح تیار ہے اور بی جے پی سے ہی کئی اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑکر کانگریس یا جے ڈی ایس میں شامل ہونے والے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ریاست کی سیاسی شطرنج میں کون کیا چال چلتا ہے اور کس کو مات دینے میں کون کامیاب ہوتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔