کاروار: گوا حکومت کے نئے قانون سے کرناٹک کے مچھلیوں کے تاجر پھنس گئے مشکل میں
کاروار28؍اکتوبر (ایس اونیوز)پڑوسی ریاست گوا میں مچھلیوں کے کاروبار کے لئے نیا قانون لاگو کیا گیا ہے جس کے تحت مچھلی کے تاجروں کو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے پاس اپنا رجسٹریشن کروانا لازمی ہے۔
اس کا سیدھا اثر کرناٹکا سے گوا کے لئے مچھلیاں سپلائی کرنے والے کاروباریوں پر پڑا ہے۔ جس کا مظاہرہ سنیچر کی رات کو کرناٹکا گوا سرحد پر موجود چیک پوسٹ پرتفتیش کے لئے روکی گئی مچھلی سے بھری ہوئی گاڑیوں لمبی قطار کی شکل میں دیکھنے کوملا۔اڈپی، منگلورو، ملپے اور ساحلی پٹی کے دیگر علاقوں سے مچھلیاں بھر کر نکلی ہوئی پچاس سے زیادہ گاڑیاں چیک پوسٹ پر ہی کئی گھنٹوں تک روک لی گئی تھیں۔مچھلیاں سپلائی کرنے کے لئے ضروری اجازت نامے، گاڑیوں کے دستاویز، مچھلیاں بھرکر لے جانے کے لئے گاڑیوں کے اندر ضروری انتظامات وغیرہ کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ جس کی وجہ سے آدھی رات سے دوسرے دن دوپہر تک مچھلی بھری گاڑیوں کو چیک پوسٹ پر ہی انتظار میں رکے رہنا پڑا۔ بتایاجاتا ہے کہ بعض گاڑیوں میں فریزر کا مناسب بندوبست تھا، ان گاڑیوں کو گوا میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔مگر قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے بہت سی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو گوا کی سرحد پر بھاگ دوڑ کرتے ہوئے دیکھاگیا۔
خیال رہے کہ گوا کے وزیر صحت وشواجیت رانے نے جمعرات کے دن پریس کانفرنس کرکے بتایا تھاکہ فارمولین استعمال کرنے کی وجہ سے بیرونی ریاست سے آنے والی مچھلیوں پر پابندی تو نہیں لگائی جارہی ہے،لیکن مچھلیوں کے کاروباریوں کو ایف ڈی اے میں رجسٹریشن کروانا لازمی ہوگا۔ اس کے لئے 15دن کی مہلت دی جائے گی۔ادھر گوا کے ایک دوسرے بہت ہی بااثر وزیر وجئے سردیسائی نے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ بیرونی ریاست سے آنے والی مچھلیوں پر گوا میں لازمی طور پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔اب ان دونوں وزیروں کے بیچ چل رہے سنگرام کااثر کس انداز میں بیرونی ریاست کے مچھلی تاجروں کو بھگتنا پڑے گا یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوگا۔
ایف ڈی اے میں رجسٹریشن کے اس نئے قانون کا پہلا اثر تو یہ ہواہے کہ گوا میں بیرونی ریاست سے مچھلیوں کی سپلائی رک گئی ہے اورگوا کی مارکیٹ میں مچھلیوں کی قلت شروع ہوگئی ہے۔اس سے گوا کے ٹورازم انڈسٹری پربھی کافی منفی اثر پڑنے والا ہے۔دوسری طرف قانون لاگو ہونے میں ابھی 15دنوں کی مہلت رہنے کے باوجود گوا پولیس کی طرف سے چیک پوسٹ پر گاڑیوں کی تلاشی او رمعائنے کے نام پوری پوری رات روکے رہنے سے مچھلیاں سڑنے لگی ہیں او ر اس سے تاجروں کا بھاری نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔