بنگلوروشہر کی جھیلوں کی حفاظت کیلئے حصار بندی کرنے کا فیصلہ بیلندور معاملہ کے بعد احتیاط۔ گندہ پانی چھوڑنے اور ناجائزہ قبضوں پر فوری روک لگانے پر زور
بنگلورو، 23؍جنوری (ایس او نیوز)بیلندور جھیل میں آگ دکھائی دینے کے بعد بنگلور ڈیولپمنٹ اتھارٹی( بی ڈی اے) کی آنکھیں کھل چکی ہیں۔ اب اس نے جھیل کے چاروں طرف حصار لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بنگلورو ترقیات کے وزیر کے جے جارج نے بی ڈی اے بروہت بنگلور مہا نگرپالیکے( بی بی ایم پی)بنگلور واٹر بورڈ ،کرناٹک اسٹیٹ پلوشن کنٹرول بورڈ اور کرناٹک پانڈ پروٹکشن اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور ورتور بیلندور سیٹیزنس گروپ کے عہدیداران کے ساتھ خصوصی اجلاس کے بعد یہ فیصلہ کیا۔جارج نے کہا کہ بیلندور جھیل سے نکلنے والی جھاگ اور آگ کے واقعات پر قابو پانے کیلئے نہایت ضروری اقدامات کئے جائیں گے اور فروری تک جھاگ کا مسئلہ بھی حل کرلیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ بیلندور تالاب کو گندہ پانی اور کیمکلس شامل ہونے سے جھاگ اور آگ لگنے کے واقعات وقتاً فوقتاً ہوتے رہتے ہیں۔ تالاب کے کنارے محکمۂ دفاع کا بھی کیمپس ہے ۔ وہاں کا بھی گندا پانی جھیل میں بہتا ہے ۔ اس کی روک تھام کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔جارج نے بتایا کہ بیلسندور جھیل کے چاروں جانب صح اور شام سیر کرنے کیلئے پاتھ وے اور پارکوں کو تعمیر کیا جائے گا ۔ ساتھ ساتھ یہاں مختلف اقسام کے پودے بھی لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیلندور اور ورتور جھیلوں کو بارش کے دنوں میں تیزی سے پانی بہانے کیلئے سلوگیٹ نصب کئے جائیں گے ۔ ابلو اورپراپنااگراہارا سنٹرل جیل سے قریب سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ ( ایس ٹی پی) تعمیر کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔جھیلوں کی ترقی اور نگرانی کیلئے بھی ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔ جارج نے کہا کہ کورمنگلا ،چلگٹا ، بیلندور ، آمانی کیرے ، ہوراماؤ، اگرا ،کاڑ گڑی اور دوڈا بیلے جھیلوں کے قریب ایس ٹی پی تعمیر کئے گئے ہیں۔بی ڈی اے کمشنر راکیش سنگھ نے بتایا کہ بیلندور جھیل کے چاروں طرف حصار بندی کے علاوہ پانی میںآکسیجن کااضافہ کرنے کیلئے ایلریٹر اور فوارے بنائے جائیں گے۔ ساتھ ہی جھیل پر ہوئے غیر قانونی قبضہ جات کو ہٹانے کے علاوہ جھیل کی ترقی اوراس کی حفاظت کیلئے وارڈنوں کا تقرر بھی عمل میں لایا جائے گا۔بنگلور واٹر بورڈ کے چےئرمین تشار گری ناتھ نے کہا کہ شہرمیں ہر دن 140کروڑ لیٹر گندا پانی نکلتا ہے۔ اس میں سے 106کروڑ لیٹر گندے پانی کو صاف کرکے دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ بورڈ کی جانب سے شہرکے تالابوں کو آنے والے گندے پانی کی روک تھام کیلئے ایس ٹی پی تعمیر کئے جارہے ہیں اور حکومت شہر کی تمام جھیلوں کے احاطہ میں 32ایس ٹی پی تعمیر کررہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے شہر کی جھیلوں کے احاطہ میں 32ایس ٹی پی تعمیر کئے ہیں اس کیلئے 32کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ اس تقریب میں شریک مجاہد آزادی ایچ ایس دورے سوامی نے کہا کہ انہوں نے یونائیٹڈ بنگلور تنظیم کے ساتھ شہر کے اندر اور مضافات کی 30جھیلوں کا مشاہدہ کیا ہے اور تمام جھیلوں کی حالت کافی خستہ ہے ۔ اس کے علاوہ تمام جھیلوں پر ناجائز قبضہ جات کئے گئے ہیں۔ یہاں کچرا اور بے کار تعمیری اشیاء پھینکی گئی ہیں۔ جھیلوں کی صفائی اور ترقی کے نام پر ہرسال کروڑوں روپئے خرچ کئے جارہے ہیں ۔ لیکن اسکاکوئی نتیجہ نہیں نکل پارہاہے۔دورے سوامی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جھیلوں کی ترقی کیلئے ابھی تک کتنی رقم خرچ کی ہے اس سلسلہ میں قرطاس ابیض جاری کرنے جھیلوں کے کنارکے کچرا اور بے کار اشیاء پھینکنے والوں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے سے ہی اس کے کوئی نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں۔ اجلاس میں بی بی ایم پی کمشنر منجوناتھ پرساد کے علاوہ دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔