کاروار میں سرکاری انجینئرنگ کالج پرنسپال کی غفلت۔ بی ای سیکنڈ کو نہیں ملی لیاٹرل اینٹری۔ طلبہ کا خسارہ
کاروار 22؍اکتوبر(ایس او نیوز) سرکاری انجینئرنگ کالج کے پرنسپال کی غفلت کی وجہ سے بی ای سال دوم میں طلبہ کو داخلے کے لئے لیاٹرل اینٹری کی جو سہولت ہے وہ دستیاب نہیں ہوسکی ہے۔ لیاٹرل اینٹری سسٹم کے ذریعے ڈپلومہ پورا کرنے والے طلبہ براہ راست انجینئرنگ کے سال دوم میں ایک امتحان کے ذریعے داخلہ لے سکتے ہیں۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سرکاری انجینئرنگ کالج میں تعلیمی سال 2018 -19کے لئے 123سیٹیں لیاٹرل اینٹری کے ذریعے پر کیے جانے کی گنجائش تھی۔ مگر کالج کی طرف سے متعلقہ محکمہ کرناٹکا ایکزامینیشن اتھاریٹی کو اس کی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔ اس غفلت کی وجہ سے سیکڑو ں طلبہ جو داخلے کی امید لگائے بیٹھے تھے ان کے تعلیمی مستقبل کا نقصان ہوا ہے۔اب تو انجینئرنگ کی کلاسس شروع ہوکر ۲ مہینے کا عرصہ گزرچکا ہے، اور کچھ ہی دنوں میں سیمسٹر بھی ختم ہوجائے گا۔اس کے باوجود سیکڑوں طلبہ اب بھی داخلے کی امید لگائے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ان کی حالت یہ ہے کہ ایک طرف انہیں نجی کالجوں میں اب داخلہ مل نہیں رہا ہے اور دوسری طرف سرکاری کالج کے بھی دروازے بند ہوگئے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ اس ناانصافی کا شکار ہونے والے طلبہ نے مقامی ایم ایل اے روپالی نائک کو شکایتی میمورنڈم دیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ سیاسی مداخلت سے طلبہ کا یہ مسئلہ حل ہوپاتا ہے یا پھر کالج پرنسپال کی غفلت کے نتیجے میں ہونے والا تعلیمی نقصان طلبہ کو ہی بھگتنا پڑے گا۔