راہداری سے ’’باہمی فاصلے‘‘ کم ہوں گے:پاک مذہب کو سیاست یا دہشت گردی کی نظر سے نہ دیکھا جائے :نوجوت سنگھ سدھو
کرتار پور29؍نومبر(ایس او نیوز؍یو این آئی) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ضلع نارووال کے علاقے کرتارپور میں قائم گردوارا دربار صاحب کو ہندوستان کے شہر گورداس پور میں قائم ڈیرہ بابا نانک سے جوڑنے والی راہداری کا سنگِ بنیاد رکھ دیا۔سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں اس موقع پر ہندوستان کی مرکزی وزیر فوڈ پروسیسنگ ہرسمرت کور بادل،شہری ترقیات کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری اور پنجاب کے شہری ترقیا ت کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو کے علاوہ پاکستانی فوج کے سربراہ چیف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، امور داخلہ کے وزیر مملکت شہر یار آفریدی ، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور،پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نیز سرکاری عہدیدار، مختلف ممالک کے سفارتکارر اور پاکستان اور ہندوستان سے آئے ہوئے بڑی تعداد میں سکھ زائرین نے بھی شرکت کی۔ تقریب کا آغا ز سکھ عقیدت مندوں کی ایک فلم دکھانے کے ساتھ ہوا۔سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ میں اس پروقار اور تاریخی تقریب میں شامل ہوں اور میں بابا گرونانک کے550ویں جنم دن کی تقریب میں شرکت میں آئے ہوئے سکھ یاتریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں’۔انہوں نے کہا کہ ‘گرونانک نے جو پیغام دیا آج اسی کی روشنی میں کرتارپور راہداری کی بنیاد رکھنے جارہے ہیں تاکہ باہمی فاصلے کم ہوں، یہ وہ جگہ ہے جہاں دھرم کے پیشوا نے محبت اور روا داری کا درس دیا اور یہاں سے زائرین کے لیے گرو کے لنگر کا آغاز ہوا۔پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ‘بابا گرونانک ایک صوفی شاعر بھی تھے ، ان کا سحر انگیز کلام ہمارا باہمی ثقافتی ورثہ ہے اور انہوں نے ہمیشہ امن کا پیغام دیا اور وہ ایک آفاقی شخصیت تھے ’۔انہوں نے کہا کہ ‘دین اسلام مذہبی رواداری کا درس دیتا ہے ، اسی تناظر میں ہمیں بانی پاکستان قائد اعظم کی11اگست کی تقریر کو یاد رکھنا چاہیے ، جس میں انہوں نے کہا کہ آپ آزاد ہیں اپنی مسجدوں اور مندروں میں جانے کے لئے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘کرتارپور سرحد کھولنے کا مطالبہ کافی عرصے سے آرہا تھا لیکن ہند۔ پاک تعلقات نے اسے روکے رکھا۔سنگ بنیاد رکھنے کے بعد افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ ‘میں جب پاکستان میں آیا تھا تو سب سے پہلے بابا نانک کے نظریہ کا آغاز کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ‘وزیر اعظم عمران خان نے ہماری جھولیاں بھردیں اور اس اہم سنگ بنیاد پر ان کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ73سال کے بعد یہ دن دیکھنا نصیب ہوا ہے ، پاکستان نے سرحد کھول کر پوری کائنات ہماری جھولی میں ڈال دی’۔نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ امن اور مستقبل کو تبدیل کرنے کے لیے سوچ بدلنی ہوگی ۔
انہوں نے کہا کہ مذہب کو کبھی سیاست یا دہشت گردی کی نظر سے نہ دیکھا جائے ، خون خرابہ کا بند ہو کر امن واپس آنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ بہت نقصان ہوگیا، بہت خون خرابا ہوگیا، کوئی اس آگ کو مٹانے والا ہونا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری کے کھلنے سے لوگوں کے دل ملیں گے اور مستقبل میں یہ راہداری دلوں اور ذہنوں کا ملاپ بن سکتی ہے ۔