روڈ ریج معاملہ:نو جوت سنگھ سدھو غیرارادتاً قتل کیس میں سپریم کورٹ سے ہوئے بری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 16th May 2018, 12:07 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15؍مئی ( ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) سپریم کورٹ نے 1988 کے پٹیالہ روڈریج سانحہ میں پنجاب کے کابینہ وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو غیر ارادتاً قتل کے معاملہ میں آج بری کر دیا۔

جسٹس جستی چیلمیشور اور جسٹس سنجے کشن کول کی بنچ نے 30 سال پرانے اس معاملہ میں اپنا فیصلہ سنایا اور مسٹر سدھو کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 304 کے تحت غیر ارادتاً قتل کے معاملہ میں بری کر دیا۔ کورٹ نے حالانکہ انہیں دفعہ 323 (چوٹ پہنچانے) کا مجرم ٹھہرایا اور اس کے لئے صرف ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا۔ مسٹر سدھو کے دوست روپندر سنگھ سندھو کو دونوں ہی دفعات میں بری کر دیا گیا ہے۔

بنچ نے گذشتہ 18 اپریل کو اس معاملہ میں تمام متعلقہ فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

سماعت کے دوران مسٹر سدھو کی جانب سے پیش وکیل آر ایس چیمہ نے پنجاب حکومت کے وکیل کی طرف سے مسٹر سدھو کو قتل کا مجرم بتائے جانے پر احتجاج کیا تھا۔

اس معاملہ میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے سابق کرکٹر کو تین سال کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سدھو نے سزا کے خلاف عدالت میں اپیل کی تھی۔ گزشتہ 12 اپریل کو ہونے والی سماعت کے دوران سدھو کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا تھا، جب ریاستی حکومت نے سابق کرکٹر کو روڈرج کے معاملہ میں مجرم قرار دیا تھا۔پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا تھا کہ 2006 میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے مسٹر سدھو کو ملی سزا کو برقرار رکھا جائے۔ ریاستی حکومت کے وکیل نے کہا تھا کہ اس معاملہ میں شامل نہیں ہونے کا مسٹر سدھو کا بیان جھوٹا تھا.

خیال رہے 1988 میں مسٹر سدھو کا پٹیالہ میں کار سے جاتے وقت گرنام سنگھ نامی بزرگ شخص سے جھگڑا ہوا تھا۔ الزام ہے کہ ان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی اور بعد میں گرنام سنگھ کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد پولیس نے مسٹر سدھو اور ان کے دوست روپندر سنگھ سندھو کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا۔ بعد میں نچلی عدالت نے مسٹر سدھو کو بری کر دیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...