سائبر دنیاکو دہشت گردی اور بنیاد پرستی سے پاک کرنا تمام ممالک کی ذمہ داری: مودی
نئی دہلی، 23 ؍نومبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) وزیراعظم نریندر مودی نے سائبردنیاکودہشت گردی اور بنیادپرستی کامیدان بننے کے خطرات سے روکنے کے لیے دنیاکے ممالک کے درمیان اطلاعات کے تبادلے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ اس سے نجی اور قومی سلامتی کے درمیان توازن قائم کیاجاسکتاہے۔’’ عالمی سائبر سپیس کانفرنس ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ انٹرنیٹ کی دنیا سے آپ مربوط ہوں یہ فطری تقاضا ہے ؛ لیکن بسااوقات انٹرنیٹ پر مواد کی تلاش خطرات کو پیدا کرتی ہے ۔ ویب سائٹ کی ہیکنگ اور اس کو ناکارہ بنانے کی خبریں تومعمول کی چیز میں شامل ہیں ۔ان سے واضح ہوتا ہے کہ سائبر حملہ ایک بڑا خطرہ ہے اور یہ حملہ کسی بھی جمہوری ملک کیلئے چیلنج سے بھرا ہوا ہے ۔ مودی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے معاشرہ سائبر حملہ کے تحت مجرموں کی سازشوں کے جال میں نہیں پھنسا ہے ۔ ہمیں اس کے لئے ہوشیار رہنا ہوگا ۔ مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس امر کے تحت توجہ دینے کی خاص ضرورت ہے تاکہ سائبر خطرات سے نمٹنے کے واسطے ہمارے پاس پیشہ ور قابل افراد موجود ہوں ۔ قابل ذکر ہے کہ اس سال مئی اور جون میں عالمی سطح پر سائبر حملے میں تین کروڑ سے بھی زیادہ کمپیوٹر متاثر ہوئے تھے ۔ اس کی وجہ سے بینکوں، بین الاقوامی کمپنیوں اور اکثر منصوبوں کا کام کاج ٹھپ پڑا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ’’' ہیکنگ‘‘ لفظ نے آج دلچسپ صورت اختیار کر گیا ہے ؛ بناء بریں ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ سائبر سیکورٹی ہمارے نوجوانوں کے کیریئر کے لئے پرکشش اور قابل عمل متبادل بنے۔ مودی نے کہا کہ اسی کے ساتھ تمام ممالک کو بھی یہ ذمہ داری تسلیم کرنی چاہیے کہ ڈیجیٹل خلائی دہشت گردی اور بنیاد پرستی کی سرگرمیوں کا یہ میدان نہیں ہو۔ اطلاعات کے تبادلے اور سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان مطابقت اس خطرے کو مسلسل طور پر متبادل صورت سے نمٹنے کے لیے ناگزیر ہوگا ۔ واضح ہو کہ مودی جس سائبر بنیاد پرستی کی بات کرتے ہیں عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ ان کے حای ہی فیس بک ، واٹس ایپ ، ٹوئٹر وغیر ہ سوشل میڈیا پر بنیاد پرستی کی بات کرتے ہیں ، گوری لنکیش کے قتل کے وقت جس نیکھیل ددھیچ کے ٹوئٹ نے ہنگامہ بپا کیا تھا تحقیق کے بعد واضح ہوا تھا کہ مودی جیسے ملک کے وزیر اعظم نیکھیل ددھیچ جیسے سائبر مجرمین کو ٹوئٹر پر فالو کرتے ہیں اور یہی نہیں ؛ بلکہ طرفہ تماشا یہ ہے کہ بھارت میں بنیاد پرستی پر مبنی پروپیگنڈہ میں بی جے پی نواز افراد زیادہ ہیں جو بسا اوقات اپنی رو میں مادر پدر اور غدار وطن قرار دینے میں بھی دریغ نہیں کرتے؛ لہذا اس صورت میں لازمی ہے کہ اولاً ان پر سرکاری اور جمہوری نکیل ڈالی جائے ، دنیا اس تماشہ پر محوِ تعجب تھی۔ آگے مودی اپنے تقریر میں دنیا کے کئی ممالک کے نمائندوں اور سائبر ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر ایک طرف ہم پرائیویسی اور گنجائش کے درمیان توازن بنانے کے ساتھ ساتھ دوسری طرف اتحاد کو بھی مضبوط کر سکیں گے۔ مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت ڈیجیٹل رابطہ کے ذریعے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لئے مصروف عمل ہے ۔