پرموشن کے لئے اجودھیا معاملے کی سماعت کر رہے سی بی آئی کے خصوصی جج پہنچے سپریم کورٹ
نئی دہلی،10؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) لکھنؤ میں ایودھیا معاملے کی سماعت کرنے والے سی بی آئی کے خصوصی جج ایس کے یادو نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ یادو نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے کی سماعت مکمل ہونے تک ان کے ٹرانسفر پر روک لگا دی ہے ۔ اس حکم کی وجہ سے الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کے پرموشن پر پابندی لگا دی ہے ۔ عرضی میں مطالبہ کیا گی اہے کہ انہیں ٹرانسفر کے ساتھ یا ٹرانسفر کے بغیر پرموشن دی جائے ۔ ایودھیا معاملے میں بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی اور اوما بھارتی و دیگر کے خلاف معاملے کی سماعت چل رہی ہے ۔19اپریل 2017کو سپریم کورٹ نے 1992کے بابری مسجد انہدام کے معاملے میں سی بی آئی کو تمام چودہ ملزمین کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ کے مجرمانہ سازش رچنے کی دفعات کو ہٹانے کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے مجرمانہ سازش رچنے کے دفعات کو پھر سے لگانے کی اجازت دی تھی ۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ان لیڈروں کے خلاف رائے بریلی کی کورٹ میں چل رہے تمام معاملے لکھنؤ ٹرانسفر کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم وکرٹ کے اسی حکم پر الہ آباد ہائی کورٹ نے لکھنؤ میں جس سی بی آئی کورٹ کی تشکیل کی تھی اس کے جج ایس کے یادو ہیں۔