2 ہزار غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہوم پر بند ہونے کے خطرات
نئی دہلی ،19 ؍اگست (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) خواتین واطفال بہبود کی وزارت کی بار بار اپیل کے باوجود رجسٹریشن نہیں کرانے والے ملک بھر کے قریب 2 ہزار سے زائدشیلٹرہوم پر بند ہونے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اگر عدم تعمیل پر رویہ یوں ہی جاری رہے گاتو ایسے ادارے بند ہو سکتے ہیں۔جھارکھنڈ میں حالیہ دنوں مشنریوں کے مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے بچوں کو گود دیئے جانے کے معاملات پر نوٹس لیتے ہوئے مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے گزشتہ ماہ تمام ریاستی حکومتوں کو یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی کہ تمام شیلٹرہوم کا رجسٹریشن کیا جائے اور انہیں ایک ماہ کے اندر ملک (کارا) کے ساتھ منسلک کیاجائے۔
خواتین و اطفال کی وزارت کے ایک افسر نے بتایا کہ نوعمر بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ قانون، 2015 میں تمام سی سی آئی کی رجسٹریشن اور کارا کے ساتھ ان سے منسلک کی فراہمی کی تجویز ہے ۔ دو سال قبل اس پر عمل در آمد ہوا؛ لیکن کچھ شیلٹرہوم نے اس آرٹیکل کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا تھا۔اتر پردیش کے دیوریا میں ایک غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہوم میں 24 لڑکیوں کے مبینہ جنسی زیادتی کا واقعہ سامنے آنے کے بعد وزارت نے ایک بار پھر تمام اداروں سے رجسٹریشن کی اپیل کی۔دیوریا میں نابالغ لڑکیوں کے مبینہ جنسی زیادتی کے واقعہ کے بعد مینکا نے ایسے بچوں کو رکھنے کے لئے ایک محض بڑے مرکزی ادارے کی تعمیر کی تجویز دی تھی تاکہ غیر سرکاری تنظیموں (این جی او) کے ذریعے ان پر ظلم و ستم اور بدسلوکی کو روکا جا سکے۔