نرودا پاٹیا معاملے میں بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی بری

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 21st April 2018, 11:36 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20؍اپریل(ایس او نیوز؍ایجنسی) گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو 2002 کے نرودا پاٹیہ فسادات معاملے میں سابق بی جے پی وزیر مایا کوڈنانی کو بے  قصور مانتے ہوئے  بری کر دیا ہے۔حالانکہ اسی معاملے میں بجرنگ دل کے سابق رہنما کی سزا برقرار رکھی گئی ہے۔آج تک کی خبر کے مطابق کوڈنانی کے خلاف کورٹ میں 11 چشم دید وں نے گواہی دی تھی ۔ ان 11 چشم دیدوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے فسادات کے دوران مایا کوڈنانی کو نرودا پاٹیہ میں دیکھا تھا لیکن کورٹ نے اس معاملے کی جانچ کر رہی پولیس کی گواہی کو صحیح مانا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ فسادات کے دوران مایا کوڈنانی کے علاقے میں رہنے کے  کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں ۔ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے مانا کہ کوڈنانی کی واردات والی جگہ پر موجودگی ثابت نہیں ہوئی ہے۔اس سے پہلے بی جے پی صدر امت شاہ بھی کوڈنانی کے حق میں گواہی دے چکے ہیں ۔امت شاہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ فسادات کے دوران مایا کوڈنانی گجرات اسمبلی  ہاؤس میں موجود تھیں۔واضح ہو کہ نچلی عدالت نے ان کو گودھرا ٹرین حادثے کے بعد بھیڑ کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکانے کا قصوروارپایا تھا۔

حالانکہ ہائی کورٹ نے اسی معاملے میں نچلی عدالت کے ذریعے قصوروار پائے گئے بجرنگ دل کے رہنما بابو بجرنگی سمیت 31 دوسرے لوگوں کی سزا برقرار رکھی ہے۔جسٹس ہرشا دیوانی اور جسٹس اے ایس سپوہیا کی بنچ نے معاملے میں  شنوائی پوری ہونے کے بعد گزشتہ سال اگست میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔اگست 2012 میں اسپیشل کورٹ نے مایا کوڈنانی سمیت 32 مجرموں  کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی ۔مایا کو جہاں 28 سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی وہیں بجرنگی کو عمر قید کی سزا ملی تھی۔

نچلی عدالت نے 7 دوسرے مجرموں  کو 31 سال کی بامشقت قید کی سزا سنائی تھی۔ وہیں 22 دوسرے مجرموں کو 24 سال کی سزا سنائی تھی۔اس معاملے میں 29 لوگوں کو بری کر دیا گیا تھا۔مایا کوڈنانی اس وقت ضمانت پر ہیں جبکہ بجرنگی جیل میں ہے۔یہ واقعہ گودھرا میں سابرمتی ایکسپریس کے ڈبوں میں آگ لگنے کے معاملے کے ایک دن بعد کی ہے۔اس واقعہ میں احمد آبا د کے نرودا پاٹیہ علاقے میں 28 فروری 2002 کو زبردست قتل عام ہوا تھا جس میں 97 مسلمانوں کا قتل کر دیا گیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔