نربھیا عصمت دری معاملہ: لوٹ مار کے معاملے میں قصورواروں کی اپیل منظور
نئی دہلی:24/اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دہلی کے وسنت وہار اجتماعی آبروریزی معاملہ میں پھانسی کی سزا پائے چار میں سے تین قصورواروں نے لوٹ مارکے معاملے میں سنائی گئی سزا کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاہے۔ٹرائل کورٹ نے چاروں کو 10-10سال قید کی سزا سنائی تھی۔جسٹس ایس پی گرگ نے مجرم اکشے کمار سنگھ، پون گپتا اور ونے شرما کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے کہا اپیل پر باقاعدگی سے سماعت ہوگی۔تینوں قصورواروں کو عدالت نے ڈکیتی، چوری کی جائیداد حاصل کرنے کے الزام میں مجرم ٹھہرایا تھا۔انہوں نے ہائی کورٹ کے سامنے دلیل دی تھی کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ قانون اور قدرتی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے ان کی دلیلوں کو صحیح طریقے سے نہیں سنا اور وسنت وہاراجتماعی آبروریزی معاملہ میں مجرم ٹھہرائے جانے کی بنیاد پر یکطرفہ طریقے سے سزا سنائی گئی ہے۔اس کے علاوہ استغاثہ بھی ان کا جرم ثابت کرنے میں ناکام رہاہے۔ٹرائل کورٹ نے ان تینوں کے علاوہ چوتھے مجرم مکیش کو بھی 10سال قید کی سزا سنائی تھی، اس کے علاوہ تمام پر ایک لاکھ 1000روپے جرمانہ بھی عائدکیاتھا۔غورطلب ہے کہ16/دسمبر2012کی رات کو جنوبی دہلی میں چلتی بس میں 23/سالہ ایک لڑکی کے ساتھ جنسی زیادہ اوروحشیانہ حملہ کرکے ایک نابالغ سمیت6نے اس کو نیم مردہ کر دیا تھا۔حملے کے13دن بعدسنگاپورکے ایک اسپتا ل میں متاثرہ کی موت ہو گئی تھی۔وہیں اس کے ساتھی کی جان بچ گئی تھی۔الزام تھا کہ ان تمام نے ایک کارپینٹر سے اس کے موبائل فون کے علاوہ 1500روپے لوٹ لیاتھا اور مار پیٹ کرکے بس سے پھینک دیاتھا۔گینگ ریپ کے ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں خود کشی کر لی تھی۔مکیش، ونے، پون اوراکشے کو 10/ستمبر 2013کو ٹرائل کورٹ نے پھانسی کی سزا سنائی تھی اور 13/مارچ 2014کو دہلی ہائی کورٹ نے سزا کی تصدیق کردی تھی۔فی الحال ان چاروں کی پھانسی کی سزا کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔وہیں نابالغ کو تین سال کے لیے سدھار ہوم بھیج دیاگیا تھا اور اب اسے رہا کر دیاگیا ہے۔