نبارڈ ریاست کے کسانوں کو1.2لاکھ کروڑ کا قرضہ دے گی
بنگلورو،21؍فروری(ایس او نیوز) قومی زرعی ترقیاتی بینک نبارڈ کے ذریعہ کسانوں کو1.2لاکھ کروڑ روپیوں کا قرضہ دینے کا نشانہ مقرر کیاگیا ہے۔ یہ بات آج نبارڈ کے کرناٹک علاقائی چیف منیجر نے بتائی۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ2017-18 کے دوران ریاست میں بینک کی طرف سے 1.2لاکھ کروڑ کے قرضے تقسیم کئے جائیں گے۔ 2005کے دوران بینک کی طرف سے صرف بارہ ہزار کروڑ روپیوں کا قرضہ دیا گیاتھا جو 2015-16میں بڑھ کر 84ہزار کروڑ روپیوں تک پہنچ گیا۔آنے والے دنوں میں اس رقم کو اور بھی بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے بتایاکہ 2014-15کے دوران زرعی پیش رفت 16 فیصد رہی، چار دہائیوں کے بعد ریاست میں سنگین خشک سالی کی صورتحال کے نتیجہ میں رواں سال زرعی پیش رفت گھٹ کر 6.7 فیصد تک آچکی ہے۔مالی سال کے اختتام تک اس میں اضافہ کی توقع بھی کم نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں سنگین خشک سالی کے نتیجہ میں زرعی اور تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ خوردنی اناج کی پیداوار اور ذخیرہ اندوزی میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے جس کے سبب آبادی کے تناسب سے زرعی پیداوار کی تقسیم کا توازن بگڑ چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سائنسدانوں اور زرعی ماہرین اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر متفق نہیں ہوپائے ہیں۔ بہت جلد اس صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ ریاستی چیف سکریٹری سبھاش چندر کنٹیا نے بھی کہاکہ اس بار خشک سالی کے سبب ریاست بھر میں بنجر زمین کا رقبہ غیر معمولی طور پر بڑھ چکا ہے، اسی لئے حکومت آبپاشی کے دائرہ کو وسیع تر کرنے کی طرف زیادہ توجہ دے رہی ہے۔انہوں نے کسانوں کو تسلی دی کہ جن کی فصلیں ضائع ہوچکی ہیں حکومت انہیں راحت کاری کے طور پر معاوضہ دینے کیلئے تیار ہے۔ مرکزی وریاستی حکومتیں اس کیلئے مختص منصوبہ مرتب کررہی ہیں۔ وزیر اعظم فصل بیمہ یوجنا اور دیگر اسکیموں کے تحت کسان اپنی فصلوں کو ہوئے نقصان سے نمٹ سکیں گے۔