چندرا بابو نائیڈو نے مودی پر لگایا سازش اور مجرموں کی مدد کرنے کا الزام
امراوتی 16 مارچ(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے وزیر اعظم کے دفتر پر سازش اور مجرموں کی مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔ نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) جمعہ کو بی جے پی کی قیادت میں این ڈی اے سے الگ ہوگئی ہے ۔ ٹی ڈی پی پولت بیورو کے ارکان کے ساتھ ایک ٹیلی کانفرنس کے دوران نائیڈو نے بی جے پی پر ٹی ڈی پی کے حریفوں کا استعمال کرکے پارٹی کو کمزور کرنے اور ریاست کو سیاسی طور پر غیر مستحکم کرنے کا بھی الزام لگایا۔ٹی ڈی پی ذرائع کے مطابق نائیڈو نے الزام لگایا کہ بی جے پی ایک طرف وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور دوسری طرف اداکار سیاستدان پون کلیان کی مدد سے ڈرامہ چلا رہی ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس کے جنرل سکریٹری وجے سائیں ریڈی پی مودی کے چکر لگا رہے ہیں، جس سے ٹی ڈی پی اور ریاست کے خلاف سازش کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے بدعنوانی کے مقدمات میں ملزم وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ وائی ایس جگموہن ریڈی اور وجے سائیں ریڈی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "اے 1 اور اے 2 سے ملاقات کر مودی لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے وائی ایس آر کانگریس پر بی جے پی کے اشارے پر کام کرنے کے اپنے الزام کو دہراتے ہوئے کہاکہ پی ایم او میں یہ اقتصادی مجرم کیا کر رہے ہیں؟نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ پنجاب نیشنل بینک فراڈ کیس کے ملزم نیرومودی جیسے لوگوں کے پاس ملک چھوڑنے کی اجازت تھی۔ ٹی ڈی پی سربراہ نے الزام لگایا کہ آندھرا پردیش کے خلاف ایک سازش رچی گئی ہے اور اس میں ملوث افراد کو عوام کے غصے کا سامنا کرنا ہوگا۔’جن سینا ‘ کے سربراہ پون کلیان طرف ٹی ڈی پی کی تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ جو شخص چار سال تک چپ رہا، اس نے اچانک اٹھ کر بی جے پی اور مودی پر سوال قائم کرنے کے بجائے ان کی پارٹی کے خلاف الزام لگانا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جن سینا کے سربراہ نے وائی ایس آر کانگریس کے ساتھ ساز باز کیا ہے ۔