میرا انتخاب عوام کرتے ہیں کمار سوامی نہیں: سدرامیا
بنگلورو،15؍ جولائی(ایس او نیوز)وزیر اعلیٰ سدرامیا نے سابق وزیر اعلیٰ کمار سوامی کے اس بیان پر کہ اگلے انتخابات میں سدرامیا کو منتخب نہیں کیا جائے گا۔ سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ انہیں اسمبلی کیلئے عوام منتخب کرتے ہیں کمار سوامی نہیں۔ آج میسور میں اپنی رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ صرف کمار سوامی یا یڈیورپا کے کہہ دینے سے کچھ نہیں ہوگا ،بلکہ ریاست میں اور پورے ملک میں جمہوری نظام کے تحت عوام کو آقا کا درجہ حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمار سوامی ہمیشہ سے بے ہودہ بیانات دینے کے عادی رہے ہیں۔ اب وہ جھوٹ بول کر اس قدر بدنام ہوچکے ہیں کہ عوام ان کے بیانات کو سنجیدگی سے بھی نہیں لیتے۔ گنڈل پیٹ اور ننجنگڈھ اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات کے نتائج کو اگلے اسمبلی انتخابات کا نقیب قرار دیتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ان دونوں حلقوں میں یڈیورپا گلی گلی پہنچ کر چیخ رہے تھے کہ کانگریس کو ووٹ مت دو ، لیکن دونوں حلقوں میں ان کی کسی نے نہیں سنی۔ یہ لیڈران جو کہیں گے اسے تسلیم کرلینے عوام اتنے بھی بے وقوف نہیں ہیں۔ ضمنی انتخابات میں یہ ثابت ہوچکا ہے۔پرپنا اگراہارا سنٹرل جیل میں رشوت ستانی معاملے اور پولیس عہدیداروں کی رسہ کشی کے متعلق ایک سوال پر سدرامیا نے کہاکہ اس معاملے کی جانچ کے احکامات صادر کئے جاچکے ہیں، رپورٹ ملنے کے بعد مناسب کارروائی ضرورکی جائے گی۔سدرامیا نے کہاکہ یہ معاملہ اب سامنے آچکا ہے، تحقیقات کی ہدایت بھی دی جاچکی ہے۔غیر ضروری طور پر اس موضوع پر اگر بیان بازی نہ کی جائے تو بہتر ہے۔پچھلے برسوں کی مانند امسال بھی ریاست میں مانسون کی ناکامی اور پانی کی قلت کے سبب اکثر آبی ذخائر کے خالی رہ جانے کے متعلق ایک سوال پر سدرامیا نے کہاکہ ریاست میں مانسون کی ناکامی تشویش کا سبب ضرور ہے، کیونکہ بارش نہ ہونے کی و جہ سے ریاست کا کوئی آبی ذخیرہ بھر نہیں پایا ہے، جہاں پربھی بارش کم ہوئی ہے حکومت وہاں بادلوں کی تخم ریزی کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی تھی، لیکن فی الوقت تخم ریزی کے منصوبے کو ترک کردیا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت نے تخم ریزی کے منصوبے کو ٹال دیا ہے۔ دکشن کنڑا ضلع میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے متعلق سدرامیا نے کہاکہ سیاست دان اور میڈیا اگر کچھ دنوں تک اس مسئلے پر اپنی زبان بند رکھیں تو حالات خود بخود معمول پر آجائیں گے۔ فی الوقت پولیس فورس کی جدوجہد کے نتیجہ میں دکشن کنڑا ضلع کے حالات کو قابو میں کیاگیا ہے۔ غیر ضروری طور پر اب آگ نہ بھڑکائی جائے۔سدرامیا نے کہاکہ ملک میں ہندو مذہبی مفادات کی حفاظت کا بی جے پی نے ٹھیکہ نہیں لے رکھاہے۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جبکہ پسماندہ طبقات اور دیگر کمزور طبقات سے وابستہ افراد کو نشانہ بنایا جائے۔ سدرامیا نے کہا کہ وہ فخر کے ساتھ کہتے ہیں کہ وہ خود بھی ہندو ہیں اور ان کا نام سدرامیا ہے، لیکن یہ بھی کہنا چاہیں گے کہ ہر مذہب میں رواداری اور بھائی چارگی کی جو تعلیمات عام کی گئی ہیں، اسے ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا۔