میرے فونس ٹیپ کئے جارہے ہیں: ڈی کے شیوکمار کا شبہ
بنگلور:18/مارچ(ایس او نیوز) ریاستی وزیر توانائی اور سینئر کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ مرکزی ایجنسیوں کی طرف سے ان کے فونس کی ٹیپنگ کی جارہی ہے۔ نہ صرف ان کی بلکہ کانگریس کے وزراء اور اراکین اسمبلی کے فونس بھی ٹیپ کئے جارہے ہیں۔ حال ہی میں انکم ٹیکس افسروں کی طرف سے چن چن کر کانگریسیوں کو نشانہ بنائے جانے کے متعلق اخباری کانفرنس میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ محکمہئ انکم ٹیکس کی طرف سے چھاپے کوئی نئی بات نہیں ہے، لیکن خاص طور پر سیاسی طاقت کی ایماء پر اگر انکم ٹیکس افسران کام کریں گے تو اس سے عوامی حلقوں میں شبہات پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ انہیں شبہ ہے کہ انکم ٹیکس افسران کی طرف سے انہیں مسلسل نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور ان کے فون ٹیپ کئے جارہے ہیں۔ فون پر بات کرتے وقت انہیں یہ صاف محسوس ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے بھی ان کے گھر پر انکم ٹیکس والوں نے چھاپہ مارا ہے، وہ جانتے ہیں کہ انکم ٹیکس افسران کا فرض کیا ہے، لیکن یہ لوگ کیا کررہے ہیں۔ اس طرح کے چھاپوں سے وہ گھبرانے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس وقت رکن کونسل گووند راجو کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اس وقت انہیں بھی ایک نوٹس ملی تھی، جس کا انہوں نے جواب دے دیا ہے۔شیوکمار نے کہاکہ مرکز میں جب کانگریس حکومت تھی تو اس نے کبھی مرکزی ایجنسیوں، سی بی آئی، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ، انکم ٹیکس وغیرہ کا غلط استعمال نہیں کیا، بلکہ ان ایجنسیوں کی آزادی کا احترام کیا ہے۔ ڈی کے شیوکمار نے واضح کیا کہ وہ کے پی سی سی صدارت کے دعویدار ہیں اور نہ ہی اس عہدہ کی مانگ کرتے ہوئے اب تک وہ کسی سے رجوع ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج وقت کی ضرورت ہے کہ پارٹی میں گروپ بندی کو ختم کیاجائے اور سب کو اعتماد میں لے کر آگے بڑھنے کی کوشش کی جائے۔ پارٹی کے انتظام میں جو بھی خامیاں ہیں انہیں دور کرنے کیلئے کوشش کی جانی چاہئے۔ کرناٹکا ملک فیڈریشن کے چیرمین ناگراج کے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ناگراج سے کہاگیاتھاکہ ریاستی بجٹ پیش ہونے تک وہ اپنی ذمہ داری پر برقرار رہیں۔ دیکھنا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس سلسلے میں کیا فیصلہ ہوگا۔