مسلمان ڈر کر نہیں ڈٹ کر زندگی گزاریں، کولار کی متولی کانفرنس میں روشن بیگ کا خطاب، اوقافی املاک کی حفاظت پر زور
کولار:04/مئی (ایس او نیوز) اوقافی اداروں کے متولیان کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کے مقصد سے آج کولار ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کی جانب سے متولی کانفرنس کا اہتمام کیاگیا۔ اس موقع پر وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے ملک میں مسلمانوں کو درپیش حالات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کو ملک میں ڈر کر نہیں ڈٹ کر زندگی بسر کرنی چاہئے۔آج مسلمانوں کو ڈرانے کی فرقہ پرست طاقتیں بہت کوششیں کررہی ہیں۔ اگر مسلمان ان سے خوفزدہ نہ ہوئے تو یہ لوگ ہمارا کچھ بگاڑ نہیں سکیں گے، جب تک ریاست میں کانگریس حکومت اور سدرامیا جیسے سیکولر ذہن وزیر اعلیٰ رہیں گے ریاست میں اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کا کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ چند ماہ قبل گائے کاگوشت رکھنے کے الزام میں اخلاق نامی شخص کو خود ساختہ گؤ رکشکوں نے قتل کردیا، ایسی حرکتیں کرناٹک میں چلنے نہیں دی جائیں گی۔ کولار شہر کو ریاست کا ایک اہم مگر ترقی سے محروم حصہ قرار دیتے ہوئے جناب روشن بیگ نے اس علاقہ کی ترقی کیلئے اپنی وزارت شہری ترقیات کے ذریعہ ہر ممکن تعاون دینے کا تیقن دیا۔اس موقع پر موجودکولار اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیرمین سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہاکہ شہر کی ترقی کیلئے جامع منصوبہ تیار کرکے اگر انہیں پیش کیاجائے تو اسے فوری طور پر منظوری مل جائے گی۔خاص طور پر انڈر گراؤنڈ ڈرینج اور پانی کا جو مسئلہ ہے اس کو فوری طور پر حل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ مسلمانوں کو مصلحت اور حکمت عملی سے کام کرنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ جذباتی ہوکر یا دباؤ میں آکر کبھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔ اس موقع پر موجود وزیر برائے بنیادی وثانوی تعلیمات واقلیتی بہبود تنویر سیٹھ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جناب روشن بیگ نے کہاکہ ایک ہونہار وزیر کو فرقہ پرست طاقتیں غیر ضروری طور پر نشانہ بنانے کی کوشش کرر ہی ہیں، مگر پوری ہمت کے ساتھ تنویر سیٹھ ان کا مقابلہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو مسلم رہنما اچھا کام کررہا ہے اسے بدنام کرنے کی سازشیں ہمہ وقت ہوتی رہی ہیں، ان سازشوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، بلکہ ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے۔ کولار میں متولیان کی کانفرنس کے اہتمام پر جناب روشن بیگ نے اپنی مسرت کا اظہار کیا اور کہاکہ اس طرح کی کانفرنس ہر ضلع میں منعقد ہونی چاہئے،تا کہ ریاست کے اوقافی مسائل حکومت تک پہنچائے جاسکیں اور متولیوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلایا جاسکے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق مرکزی وزیر اور کولار کے رکن پارلیمان کے ایچ منی اپا نے کہاکہ آج سے ضلع بھر کے مسلمان ان کے ساتھ نہیں، بلکہ اس وقت سے بھی ہیں جب بابری مسجد کی شہادت کے بعد کولار میں انتخابات ہوئے تھے، اس کیلئے وہ ضلع کے مسلمانوں کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضلع بھر میں شادی محلوں کی تعمیر کیلئے انہوں نے وقف چیرمین محمد اقبال کو ہدایت دی ہے کہ ایک فہرست انہیں پیش کی جائے، جلد از جلد ان شادی محلوں کیلئے سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ ضلع بھر کے قبرستانوں اور دیگر اوقافی املاک کی حصار بندی کا کام بھی چل رہا ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے گذارش کی کہ اوقافی جائیدادوں پر جو بھی غیر قانونی طور پر قابض ہیں، وہ خوشی خوشی وقف جائیدادوں پر قبضہ خالی کردیں۔ منی اپانے کہاکہ ان کی خواہش ہے کہ ضلع میں مسلمانوں کیلئے ایک رہائشی اسکول تعمیر ہو، مولانا آزاد فاؤنڈیشن کے ذریعہ اس کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس کیلئے ضلعی سطح پر ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔ اجلاس میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے تنویر سیٹھ نے ضلع کے تمام متولیوں کو اپنی ذمہ داری بخوبی نبھانے کی ہدایت دی، اور کہاکہ متولی اپنے وقف ادارہ کی ذمہ داری کے ساتھ اپنے محلوں کی ذمہ داری بھی برداشت کریں، وہاں مقیم مسلمان لڑکے لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ دیں۔ اوقافی جائیدادوں کی حفاظت پر پوری توجہ دیں۔ اجلاس کے دوران عیدگاہ شاہی کے قریب سروے نمبر 7کی زمین پر اردو گھر کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھا گیا، اس موقع پر وہاں کے متولی برہان الدین موجود تھے۔ اجلاس میں کے پی سی سی اقلیتی شعبہ کے چیرمین وائی سعید احمد، کے ایم ڈی سی چیرمین عبدالغفور، مالور کے رکن اسمبلی منجوناتھ گوڈا، کولار اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی چیرمین عطاء اللہ، سابق وزیر کے اے نثار احمد کے علاوہ انجمن اسلامیہ کے صدر کے ایم ضمیر احمد، کانگریس لیڈر عابد اسلم اور دیگر شخصیات بڑی تعداد میں موجود رہیں۔