مسلم طالبات کو برقع پہننے سے روکنے کی کوشش،فرقہ پرست تنظیموں کے خلاف کارروائی کرنے روشن بیگ کی ہدایت
بنگلورو،24؍اکتوبر(ایس او نیوز) شمالی کرناٹک بالخصوص ہاویری ضلع کے بعض کالجوں میں مسلم طالبات کو برقع اور حجاب پہن کر کالجوں میں آنے سے روکے جانے اور اس سلسلے میں ہندو فرقہ پرست تنظیموں کی طرف سے ماحول کو مکدر کرنے کی مبینہ کوششوں سے سختی سے نمٹاجائے گا۔اس سلسلے میں ریاستی وزیر برائے شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے ریاستی وزیر برائے اعلیٰ تعلیمات بسوراج رایا ریڈی اور اس ضلع کے انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے سے بات چیت کی ہے۔ جناب روشن بیگ نے بتایاکہ ہاویری اور آس پاس کے کالجوں میں مسلم طالبات کو برقع اتار کر کالجوں میں جانے کیلئے مجبور کئے جانے اور ان لڑکیوں کے حجاب کے استعمال پر غیر ضروری احتجاج کرنے کی جو حرکت فرقہ پرست تنظیمیں کررہی ہیں ،اس کے خلاف انہوں نے وزیر اعلیٰ تعلیمات سے شکایت کی ہے اور ان سے گذارش کی ہے کہ کالجوں کے انتظامیہ اور متعلقہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو سخت ہدایت جاری کی جائے کہ تعلیمی اداروں میں اس طرح کی سیاست اور فرقہ پرستی برداشت نہ کی جائے۔ مسلم طالبات کو حجاب یا برقع پہن کر کالج آنے سے ہر گز روکا نہیں جاسکتا۔ اگر انہیں روکنے کی کوشش کی گئی تو ان حرکات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائے۔جناب روشن بیگ نے بتایاکہ مسٹر بسوراج رایا ریڈی نے ان کی اس شکایت پر مثبت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر اور محکمۂ اعلیٰ تعلیمات کے افسران کو اس ضمن میں ہدایت جاری کرنے کا تیقن دیاہے۔ ساتھ ہی شمالی کینرا ضلع کے انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے نے بھی اس ضمن میں مقامی حکام سے رابطہ کرکے مناسب ہدایت جاری کرنے کا وعدہ کیاہے۔ جناب روشن بیگ نے بتایاکہ خود انہوں نے بھی اس ضمن میں ضلع کے ایس پی اور ڈپٹی کمشنر سے بات چیت کی ہے اور یہ ہدایت دی ہے کہ تعلیمی اداروں میں اس طرح کی حرکتوں کو دوبارہ سرزد ہونے نہ دیا جائے اور طلبا کو اپنی توجہ تعلیم پر مبذول کرنے کی تاکید کی جائے۔ دوبارہ اگر مسلم طالبات کو برقع پہن کر کالج آنے سے روکا گیا تو اس کیلئے ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اگر قانونی کارروائی میں کسی طرح کی غفلت برتی گئی تو اس کیلئے ذمہ دار افسران کو جوابدہ بنایا جائے۔