تین طلاق بل : مسلم خواتین کا صدر جمہوریہ کے خطاب کے خلاف گلبرگہ میں شدید احتجاج

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 9th February 2018, 8:56 PM | ریاستی خبریں |

گلبرگہ9فروری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)کل جماعتی تحفظ شریعت کمیٹی کی اپیل پرگلبرگہ میں ہزاروں مسلم خواتین نے دفترڈپٹی کمشنر گلبرگہ پرنہایت پراثراحتجاجی دھرنادیتے ہوئے طلاق ثلاثہ بل کی پارلیمینٹ میں پیش کشی اور اسلامی شریعت میں مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور طلاق ثلاثہ بل کی فوری طور پر منسوخی و واپسی کے علاوہ اسلامی شریعت میں مداخلت کرنے سے باز رہنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ طلاق ثلاثہ بل کی پارلیمینٹ میں پیش کشی اور صدر جمہوریہ ہندرام ناتھ کووند کی جناب سے پارلیمینٹ کے مشترکہ اجلاس میں پیش کردہ خیالات پرخواتین نے سخت احتجاجی نعرے بلندکئے ۔ مسلم خواتین کا یہ احتجاجی مظاہرہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈسے ملحقہ کل جماعتی تحفظ شریعت کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدکیا گیا تھا ۔ خواتین کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت نے مسلم علماء کرام سے مشورہ کئے بغیر طلاق ثلاثہ سے متعلق بل لوک سبھا میں پیش کرکے اسے منظور کروایا اور اب یہی بل راجیہ سبھا میں پیش کرکے منظور کروانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی تمام مسلم مرد وخواتین کی جانب سے پر زور مذمت کرتے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کی وساطت سے مرکزی حکومت کو روانہ کردہ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ بالا طلاق ثلاثہ بل خواتین مخالف ہے اور اطفال مخالف ہے۔ اس بل کے ذریعہ عام شہری باتوں کو مجرمانہ باتوں میں تبدیل کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ یہ بل مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی جانب سے ظاہر کردہ خیالات کو مسلمانان نے ناقبل قبول قرار دیا اور کہا کہ صدر جمہوریہ کا بیان دسؤتور ہند میں شہریان کو دئے گئے حقوق کے مغائر ہے۔صدر جمہوریہ اور اسپیکر لوک سبھا کو روانہ کردہ یادداشتوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صدر جمہوریہ کے خطبہ سے شریعت مخالف بیان کو حذف کیا جائے۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مسلمانان کی سب سے بڑی اقلیت اس طرح کے سلوک کو برداشت نہیں کرسکتی ۔حکومت کو مسلمانان کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔یادداشت پر ممتاز سماجی خواتین یاسمین سلمہ چلبل، سیدہ اسماء قمر، ڈاکٹر انیس النسا فاتحہ خوانی ء،جویریہ آفرین کنوینر ووومینس ونگ ایم ٓئی ایم ، رابعہ شکاری، مدیحہ عابد، عالیہ شیرین قریشی سابق مئیر گلبرگہ، ڈاکٹر رابعہ خانم، ڈاکٹر زیبا پروین، ڈاکٹر کنیز فاطمہ،اوردیگر خواتین نے بھی دستخط کی ۔مولانا حافظ محمد شریف مظہری کنوینر کل جماعتی تحفظ شریعت کمیٹی ، مولانا مفتی سید عبدالرشید صدر مدرس دارالعلوم دینیہ درگاہ بندہ نواز ؒ مولانا عطیق الرحمٰن اشرفی ،صدر امامس کونسل ،مولانا مصباح الحسن ہاشمی سیکریٹری جمعیت علما ہند ضلع گلبرگہ ، ڈاکٹر محمد اصغر چلبل خصوصی مدعوآل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ، بابا نذر محمد خان امیر جمعیت اہل حدیث، اضلاع گلبرگہ و یادگیر ، شیخ شاہ قوام الدین جنیدی ایڈوکیٹ وہاج بابا صدر ایم آئی ایم ، ضلع گلبرگہ ، سید عبدالمقیم سید بارے جائینٹ کنوینر تحفظ شریعت کمیٹی ، محمد محسن ایس ڈی پی آئی ،الحاج الیاس سیٹھ صدر نشین این ای کے آر ٹی سی ، سیدمظہر حسین ایڈوکیٹ صدر گلبرگہ مسلم ویلفیر اسو سی ایشن ، ڈاکٹر حبیب الرحمٰن رکن جماعت اسلامی ہند ، گلبرگہ ، عبدالرحیم پٹئیل ریاستی سیکریٹری ایس ڈی پی آئی ؤکے علاوہ کئی ایک مسلم خواتین نے جلسہ سے خطاب کیا ۔ قاضی رضوانالحمٰن صدیقی مشہود،صدربہمنی فاؤنڈیشن ۔ و رکن ایم آئی ایم، عادل سلیمان سیٹھ رکن کرناٹک اقلیتی کمیشن، سید سجاد علی انعامدار سابق آڈپٹی مئیر گلبرگہ ۔ عبدالجبار گولہ ایڈوکیٹ ، مولنا محمد نوح سیکریٹری انڈئین یونئین مسلم لیگ، رفیق خان کارپوریٹر، شیخ اعجاز علی ضلعی سیکریٹری پاپولر فرنٹ اور حیدر علی باغبانکے علاوہ کئی ایک ممتاز مسلم قائیدین و دانشوران نے اس احتجاجی مظاہرہ سے میں حصہ لیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔