یوگی آدتیہ ناتھ کے جلسہ میں مسلم خاتون کا برقعہ اتار دیا گیا
بلیا،22/نومبر(ایجنسی)اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے ایک جلسہ میں ایک عورت کو ہجوم میں برقعہ اتارنے کیلئے مجبور کئے جانے کے واقعہ کی مجسٹریٹ کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوگئی جس میں گذشتہ روز بلیا میں منعقدہ ریالی میں چیف منسٹر کی آمد سے چند منٹ قبل ایک عورت کو اپنا کالا برقعہ اتارتی ہوئی دکھایا گیا ہے۔ بلیا کے ضلع مجسٹریٹ سریندر وکرم نے کہاکہ ’’سٹی مجسٹریٹ کو اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے اور خاطی پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی‘‘۔ چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ مجالس مقامی کے انتخابات سے قبل ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کیلئے یہاں پہنچے تھے۔ ایک عورت جس نے اپنی شناخت سائرہ کی حیثیت سے کروائی ہے، کہا کہ ڈیوٹی پر متعین دو ویمنس کانسٹیبلس نے اس کو اپنا سیاہ برقعہ اتارنے کیلئے کہا تھا اور اس نے اپنا برقعہ اتار دیا تھا۔ اس عورت نے کہا کہ وہ بی جے پی ورکر ہے اور اس ریالی میں شرکت کیلئے اپنے روایتی لباس میں آئی تھی۔ پولیس اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ انیل کمار نے کہا کہ ویڈیو فٹیج حاصل کرلیا گیا ہے اور محکمہ جاتی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (سٹی) سے تحقیقات کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں یہ ہدایات ملی ہیں کہ ریالی میں سیاہ پرچم دکھائی نہ دیئے جائیں۔ میں اس کی تحقیقات کروں گا‘‘۔ تین دن قبل میرٹھ میں منعقدہ ایک انتخابی جلسہ میں چیف منسٹر یوگی کے خلاف سیاہ پرچم دکھائے گئے تھے جس کے بعد ہوئی ہاتھا پائی میں بی جے پی کے حامیوں نے ایک شخص کی پٹائی کی تھی۔