امیر شریعت کی قیادت میں علمائے کرام کی وزیر اعلیٰ سدارمیا سے ملاقات، عیدالاضحیٰ کے پیش نظر شرپسند عناصروں کے خلاف سختی سے نپٹنے کی اپیل

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 9th August 2017, 9:49 PM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلور و۔9؍ اگست(ایس او  نیوز) ریاست میں کہیں بھی شرپسند عناصر کو قانون ہاتھ میں لینے کا موقع ہرگز نہیں دیاجائے گا۔ فرقہ پرست عناصر کی طرف سے حالات مکدر کرنے کی اگر کوشش کی گئی تو ریاستی حکومت اسے سختی سے کچلے گی۔ یہ یقین دہانی آج وزیر اعلیٰ سدرامیا نے امیر شریعت کرناٹک مفتی محمد اشرف علی باقوی صاحب کی قیادت میں ان سے ملاقات کرنے والے موخر علمائے کرام کے وفد کو کروائی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ یقین دہانی علمائے کرام کی اس تشویش پر کروائی کہ رواں ماہ کے آخر میں گنیش تہوار کا اہتمام ہوگا اور اسی کے ساتھ 2؍ ستمبر کو عیدالاضحی بھی منائی جائے گی، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سے گذارش کی گئی کہ شرپسند عناصر کی طرف سے ہندو مسلم بھائی چارگی میں دراڑ ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے ریاست بھر کے پولیس حکام اور تمام اضلاع کے انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کی جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے اس مرحلے میں کہاکہ ریاستی حکومت کی یہ ذمہ دا ری ہے کہ امن وامان ہر حال میں برقرار رکھے اور شہریان کے جان ومال کی حفاظت کرے۔ علمائے کرام کی طرف سے انہیں اس سلسلے میں یادداشت کرائی جائے یا نہیں ان کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ریاست کے تمام طبقات کی حفاظت کریں ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت یہ یقینی بنائے گی کہ ہندو برادران پورے جوش وخروش کے ساتھ گنیش تہوار کا اہتمام کریں اور مسلمان بھی اتنے ہی جوش وخروش کے ساتھ بقرعید منائیں۔ انہوں نے کہاکہ عنقریب وہ آئی جی پی سطح کے تمام پولیس افسران اور ڈی جی پی کی ایک میٹنگ طلب کریں گے اور اس میں سخت ہدایت دی جائے گی کہ مذہبی بنیاد پر ریاست میں نفرت پھیلانے کی کسی بھی کوشش کا سختی سے جواب دیا جائے۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ بی جے پی اور سنگھ پریوار کا کام ہی سماج میں نفرت پھیلاکر سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے، لیکن کرناٹک اترپردیش نہیں کہ یہاں انہیں کامیابی مل جائے۔ ریاستی حکومت ان عناصر پر سختی سے نظر رکھی ہوئی ہے۔ ان کی کوئی بھی حرکت اگر امن میں خلل کا سبب بنی تو ان کے خلاف بلامروت کارروائی کرنے کی ہدایت پہلے ہی جاری کی جاچکی ہے۔

عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی میں رکاوٹ کھڑی کرنے کی کوشش کے متعلق علمائے کرام کے خدشات پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ انسداد گؤ کشی سے متعلق مرکزی حکومت نے پچھلے دنوں جو نوٹی فکیشن جاری کیاتھا انہوں نے اس نوٹی فکیشن کو نافذ کرنے سے صاف انکار کردیاہے اور یہ واضح کردیاہے کہ ریاست میں 1964 کا جو انسداد گؤ کشی قانون لاگو ہے وہی برقرار رہے گا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے علمائے کرام سے گذارش کی کہ مسلمانوں میں فہرست رائے دہندگان میں ناموں کے اندراج اور صد فیصد ووٹنگ کے متعلق خصوصی بیداری مہم چلائی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ووٹ ملک کے ہر شہری کا بنیادی حق ہے ، اس ووٹ کے ذریعہ وہ اپنے پانچ سال کے مستقبل کا فیصلہ کرتا ہے۔ اسی لئے وہ ووٹ کی اہمیت کو قطعاً نظر انداز نہ کریں۔ وزیر اعلیٰ کی اس گذارش پر علمائے کرام نے انہیں یقین دلایا کہ جمعہ کے خطبات کے ذریعہ مسلم عوام میں یہ بیداری لائی جائے گی کہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کا اندراج مکمل طور پر کروائیں اور ساتھ ہی زیادہ سے زیادہ ووٹنگ کے ذریعہ یقینی بنائیں کہ ریاست میں ایک سیکولر حکومت اقتدار پر آئے۔

وفد میں شامل بیشتر علماء نے اپنی اس دلی تمنا کا اظہار کیاکہ دوبارہ سدرامیا ہی ریاست کے وزیر اعلیٰ بنیں اور ان کے ذریعہ ایک سیکولر حکومت ریاستی عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کام کرے۔ ریاستی وقف بورڈ کے انتخابات میں تاخیر کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے اس وفد نے وزیراعلیٰ سدرامیا کے علم میں یہ بات لائی کہ پچھلے ایک سال سے وقف بورڈ اڈمنسٹریٹر کے ماتحت چل رہاہے، اس کی وجہ سے ریاست بھر میں اوقافی املاک بشمول مساجد ، خانقاہوں وغیرہ کا انتظامیہ بھی متاثر ہوا ہے۔ یہ مطالبہ کیاگیا کہ فوری طور پر وقف بورڈ انتخابات کروانے کیلئے کارروائی کی جائے۔ یہ بھی مانگ کی گئی کہ وقف بورڈ کے انتخابات میں ووٹ دینے کے اہل متولیان کی فہرست میں ناموں کے اندراج کا ایک اور موقع مہیا کرایا جائے۔اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے وزیر برائے اقلیتی بہبود واوقاف تنویر سیٹھ کو طلب کرکے اس سلسلے میں ہدایت جاری کرنے کا یقین دلایا۔

ریاستی حکومت کی طرف سے جاری مختلف فلاحی اسکیموں کا فائدہ راست طور پر عوام تک نہ پہنچنے کی شکایت کرتے ہوئے علمائے کرام نے بتایاکہ سدرامیا نے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے بھلے ہی نیک نیتی سے متعدد فلاحی اسکیمیں ترتیب دی ہیں ، لیکن سرکاری افسران کی طرف سے کھڑی کی جانے والی بے جارکاوٹوں کے نتیجہ میں سال بہ سال سینکڑوں کروڑ روپیوں کا فنڈ بغیر استعمال کئے سرکاری خزانے میں لوٹ جاتاہے۔ فوری طور پر وزیر اعلیٰ اس شکایت کے ازالہ کیلئے اقدامات کریں۔ اس مانگ پر بھی وزیراعلیٰ نے محکمۂ اقلیتی بہبود کے افسران کو طلب کرکے محکمہ کی کارکردگی کاجائزہ لینے اور صورتحال کو ٹھیک کرنے کا یقین دلایا۔

سدرامیا نے کہاکہ ریاست میں اقلیتوں کے مسائل پر تبادلۂ خیال کرنے اور اس سلسلے میں حکومت کے موقف کی وضاحت کے ساتھ اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے آنے والے دنوں میں حکومت کے لائحہ عمل کو واضح کرنے کیلئے ریاستی سطح پر متولیان کی ایک کانفرنس منعقد کی جائے، جس میں وہ خود شریک رہیں گے۔وزیر اعلیٰ نے یہ مشورہ دیا کہ وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ کی قیادت میں اس متولیان کانفرنس کی تیاریاں شروع کردی جائیں اور انہی کی ذمہ داری میں کانفرنس کا اہتمام کیا جائے۔ ملک بھر میں فرقہ پرست طاقتوں کے سر اٹھانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ اترپردیش اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹوں کی تقسیم کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں فرقہ پرست بی جے پی اقتدار پر آگئی اور آج اترپردیش کی اقلیتوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جارہاہے۔ مرکز میں برسر اقتدار مودی حکومت اس صورتحال سے بے پرواہ فرقہ پرست عناصر کو ہوا دینے میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایسی طاقتوں کی وجہ سے آج ملک خطرہ میں آچکا ہے۔بی جے پی سماج کے ایسے طبقات میں جو اب تک سیکولر ذہن ہیں مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ گائے کے تحفظ کی آڑ میں گؤ رکشک بے قصوروں کی جان تک لینے پر تلے ہوئے ہیں۔ اب ریاست بھر میں بی جے پی اور آر ایس ایس کارکنوں کے ذریعہ سماج میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ سنجیدگی سے اگر قدم اٹھائے نہ گئے اور سیکولر ذہن عوام ، اقلیتوں اور دیگر کمزور طبقات میں ابھی سے اتحاد پیدا نہ ہوا تو آنے والے دنوں میں ان قوتوں کو بڑھنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔

وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وہ شروع سے ہی سیکولرزم کے پابند رہے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سماج میں نفرت کو اس قدر عام کرنے پر تلی ہوئی ہے کہ اقلیتیں اور دیگر کمزور طبقات ہمیشہ اپنے وجود کو بچانے کی فکر میں رہیں اپنی ترقی کا کوئی مطالبہ حکومت سے نہ کریں، بلکہ صرف اپنی حفاظت کی دہائی دیتے رہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ اس بات کے پورے اندیشے ہیں کہ اگلے سات آٹھ ماہ کے دوران بی جے پی اور اس کی ہمنوا تنظیمیں ریاست میں حالات کو کسی بھی حد تک بگاڑ سکتی ہیں ،تاکہ سیاسی فائدہ حاصل کیا جاسکے۔ ایسے اقلیتی طبقات بالخصوص نوجوانوں کو چاہئے کہ جذباتی نہ ہوں اور ان عناصر سے نمٹنے کی ذمہ داری حکومت پر چھوڑ دیں۔ کسی بھی حال میں انہیں پنپنے نہیں دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جو لوگ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے حکومت ان پر سخت کارروائی کرے گی۔ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ سدرامیا سے درخواست کی گئی کہ عازمین حج کی روانگی کے مرحلے میں امیگریشن اور کسٹمز کی سہولت ختم کئے جانے کے متعلق فوراً مرکزی حکومت سے نمائندگی کریں۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ جلد ہی وہ حج بھون میں ہی امیگریشن اور کسٹمز کی سہولت بحال کرنے کی مانگ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر خزانہ ارون جیٹلی ، مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی اور دیگر کے نام مکتوب روانہ کریں گے۔

اس وفد میں شامل وزیر شہری ترقیات وحج جناب روشن بیگ نے ریاست میں مسلمانوں کی وزیر اعلیٰ سدرامیا سے وابستہ امیدوں کا تذکرہ کیا اور کہاکہ ریاستی حکومت کی طرف سے جن فلاحی اسکیموں کا نفاذ کیاگیا ہے ان کا اقلیتی طبقات میں بھرپورفوائد یقینی بنانے کیلئے حکومت ہمہ وقت کوشاں ہے۔ انہیں یقینی بنانے کیلئے تمام مسلمانوں کا تعاون بھی وزیر اعلیٰ سدرامیا کو ملنا ضروری ہے۔ رکن کونسل عبدالجبار نے اس موقع پر فہرست رائے دہندگان میں مسلمانوں کے ناموں کے اندراج کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ اگر صد فیصد نام فہرست رائے دہندگان میں شامل ہوجائیں اور ان میں سے 90فیصد ووٹنگ اگر یقینی بنالی جائے تو ریاست میں فرقہ پرستوں کو اقتدار کے قریب بھی پہنچنے نہیں دیا جائے گا۔

وفد میں امیر شریعت کرناٹک مفتی محمد اشرف علی باقوی کے علاوہ مولانا تنویر پیراں ہاشمی، مولانا محمد حنیف افسر عزیزی خطیب وامام مسجد بیوپاریاں، مولانا محمد زین العابدین رشادی، مہتمم دارالعلوم شاہ ولی اﷲ ، مولانا فیاض باقوی ، خطیب وامام مسجد کوثر ، کوثر نگر، مولانا مقصود عمران رشادی، خطیب وامام جامع مسجد بنگلور سٹی، ڈاکٹر محمد یوسف سابق چیرمین وقف بورڈ ، محمد ضمیر شاہ کارپوریٹر ایس کے گارڈن اور دیگر شامل تھے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے ہمراہ وزیر آبی وسائل ایم بی پاٹل، وزیر زراعت کرشنا بائرے گوڈاوغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

ممبئی میں ڈی آر آئی کی بڑی کارروائی، 10 کروڑ روپئے کا غیر ملکی سونا ضبط، چار گرفتار

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے ممبئی میں سونے کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ ایک سرچ آپریشن کے دوران ڈی آر آئی نے 10.48 کروڑ روپئے کا سونا، چاندی، نقدی اور کئی مہنگے سامان ضبط کیے ہیں جبکہ دو افریقی شہریوں کے ساتھ چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

کانگریس کے منشور سے مودی گھبرا گئے ہیں، ذات پر مبنی مردم شماری کو کوئی طاقت نہیں روک سکتی: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے دہلی کے جواہر بھون میں ’ساماجک نیائے سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ خود کو ’دیش بھکت‘ کہتے ہیں وہ 90 فیصد لوگوں کے لیے ’نیائے‘ (انصاف) کو یقینی بنانے والی ذات ...

اجیت پوار اور ان کی اہلیہ کو مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک گھوٹالہ کیس میں ’کلین چٹ‘ مل گئی

 مہاراشٹر کے ڈپٹی سی ایم اجیت پوار اور ان کی اہلیہ سنیترا کو بڑی راحت ملی ہے۔ اقتصادی جرائم ونگ نے مہاراشٹر اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک گھوٹالے میں ان دونوں کو کلین چٹ دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے بھتیجے روہت پوار سے وابستہ کمپنیوں کو بھی کلین چٹ دے دی گئی ہے۔

ای وی ایم-وی وی پیٹ معاملہ: ’ڈیٹا کتنے دنوں تک محفوظ رکھتے ہیں‘؟ الیکشن کمیشن سے سپریم کورٹ کا سوال

ای وی ایم- وی وی پیٹ معاملے پر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے مزید وضاحت طلب کی ہے۔ ان وضاحتوں پر عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب دینے کے لیے کہا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے دریافت کیا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی ...