جکارتہ ،25؍اگست (ایس ا ونیوز؍آئی این ایس انڈیا ) ملیشیاکے ایک گوردوارے میں ایک مسلمان کی نماز پڑھتے ہوئے ویڈیو ان دنوں خوب وائرل ہو رہی ہے جسے عوامی طور پر لوگ مذہبی آہنگی کی مثال قرار دیتے ہوئے تعریف کر رہے ہیں، گرو دوارہ انتظامیہ کی سراہنا کر رہے ہیں جنہوں نے گرو دوارے میں ایک مسلمان کے ذریعہ نماز کی ادائیگی کے دوران کسی بھی طرح کی کوئی تنقید یا خلل پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ نماز کے دوران سکھوں کا بھی مذہبی رسوم کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رہا۔
پاکستان کے معروف روزنامہ جنگ کی ویب سائٹ کے مطابق مقبول فیس بک کے صفحے ’سکھ ان سائڈ‘ پر سکھ دنیا بھر کے گوردواروں میں ہونے والی سرگرمیوں کی تصویریں اور ویڈیوز شیئر کرتے ہیں ، اسی پیج پر یہ ویڈیو شیئر کی گئی جو مسلمانوں کی حمایت میں نظر آتی ہے۔اس ویڈیو سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ مذہب جو بھی ہو سب کا خدا ایک ہی ہے۔یہ ویڈیو آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے ہزاروں دلوں کو جیتنے میں کامیاب ہوئی۔اس ویڈیوں کی مقبولیت اور وائرل کے سلسلے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے ثابت ہوا کہ دنیا میں مذہبی ہم آہنگی ابھی بھی موجود ہے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملائیشیا کے مقامی گوردوارے میں موجود یہ مسلمان نماز ادا کرنے کے بعد فوراً چلا جاتا ہے جبکہ وہاں موجود سکھوں کو اس شخص کے نماز پڑھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوا تاہم اس دوران وہ گوروبانی کا پاٹھ کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق ایک سکھ نے اس پوسٹ کے بارے میں لکھا کہ شاید اس شخص کو قریب میں کوئی مسجد نہیں ملی اسی لئے وہ نماز کی ادائیگی کے لئے یہاں چلا آیا تھا۔واضح رہے کہ ابھی کچھ دنوں قبل کیرل سیلاب میں مسجد کے پانی میں ڈوب جانے کی وجہ سے مقامی ہندوؤں نے عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کو مندر کے احاطے میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی تھی جو خوب وائرل ہوئی اور عوامی حلقے میں مذہبی ہم آہنگی کی مثال کے طور پر دیکھا گیا ۔اسی طرح کیرل میں ہی ایک چرچ میں راحت اور بچاؤ کے کام میں مصرف مسلمانوں کے ذریعہ نماز ادا کرنے کی بھی تصویر سامنے آئی تھی ۔