ٹکٹ کیلئے مسلمان بی جے پی دفتر کا کچرا صاف کریں: ایشورپا
بنگلورو،28؍مارچ(ایس اونیوز)ریاستی لیجسلیٹیو کونسل میں آج اپوزیشن لیڈر کے ایس ایشورپا نے مسلمانوں کے تئیں اپنے اور اپنی پارٹی کے تعصب کا برہنہ مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اگلے انتخابات میں ان مسلمانوں کو ٹکٹ دینے پر غور کرے گی جو بی جے پی دفتر کا کچرا صاف کریں، آج ایوان بالا میں بجٹ کے موضوع پر بحث کے دوران کانگریس کے رکن کونسل رضوان ارشد کی طرف سے جب یہ سوال اٹھایا گیا کہ اگلے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کتنے مسلمانوں کو ٹکٹ دے گی؟ تو ایشورپا نے فوراً یہ متعصبانہ فقرہ کساکہ بی جے پی ان مسلمانوں کو ٹکٹ دینے پرغور کرے گی، جو بی جے پی دفتر کا کچرا صاف کریں گے۔ایشورپا کے اس جملے پر ایوان میں زبردست ہنگامہ مچ گیا۔ کانگریس نے اسے بی جے پی کی متعصبانہ ذہنیت کا عکاس قرار دیا اور پرزور مطالبہ کیا کہ اس رویہ کیلئے ایشورپا کی باز پرس ہونی چاہئے ، اور ایوان کے ریکارڈ سے اس فقرہ کو فوری حذف کرنا ہوگا، اس مرحلے میں بوکھلاہٹ کا شکار ایشورپا نے یہ وضاحت کرنے کی کوشش کی کہ ان کے کہنے کا مطلب یہ تھاکہ جو مسلمان پارٹی کیلئے کام کریں گے انہیں ٹکٹ دینے پر غور کیا جائے گا، تاہم حکمران پارٹی نے ان کے اس رویہ کی مذمت برقرار رکھی اور اس جملے کو ایوان کے ریکارڈ سے نکالنے پر بضد رہی ، آخر کار چیرمین شنکر مورتی نے ایشورپا کے اس جملے کو ایوان کے ریکارڈ سے خارج کردیا۔اس کے بعد بھی مختلف موضوعات پر ایشورپا کی اپوزیشن پارٹیوں سے نوک جھونک برقرار رہی، ایشورپا نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ عدم تعاون کا رویہ اپنارہی ہے، حکومت کو یہ اختیار نہیں کہ وہ اپوزیشن پارٹی کو بتائے کہ اسے کیسی کارکردگی انجام دینی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ایشورپا کے اس رویہ کی سخت مذمت کی ، اور کہاکہ ایشورپا اپنے سیاسی آقاؤں کی چمچہ گری کرنے کیلئے اس طرح کی نیچ حرکتوں پر اتر آئے ہیں، اس پر ایشورپانے سخت اعتراض کیا اور کہاکہ حکومت اپوزیشن پارٹیوں کی کسی بھی حال میں رہنمائی کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔