گوری لنکیش کے قاتلوں کو جلد ہی گرفتار کیا جائے گا۔ہبلی میں وزیر داخلہ کا بیان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th October 2017, 9:06 PM | ریاستی خبریں |

ہبلی 7؍اکتوبر(ایس او نیوز)وزیر داخلہ رام لنگا ریڈی نے توقع ظاہر کی ہے کہ گوری لنکیش کے قتل کی تحقیقات میں لگی ہوئی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT)قاتلوں کو گرفتار کرنے میں بہت جلد اور صد فیصدکامیاب ہوجائے گی۔

اخباری نمائندوں سے گفتگو کے دوران وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہبلی میں چل رہے کرکٹ پر جوئے بازی، جسم فروشی ، میٹر بڈّی کاروبار اور غنڈہ گردی جیسے جرائم پر پوری طرح قابو پانے کے احکامات پولیس کو دئے گئے ہیں۔اور اگر پولیس سنجیدگی کے ساتھ ان احکامات پر عمل اور سخت کارروائیاں کرے گی تو پھر جرائم خودبخود ختم ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے تحفظ پر پوری طرح دھیان دیا جارہا ہے۔وزیر داخلہ نے کرناٹکا یونیورسٹی ، ستّور اور آنند نگر کے علاقوں میں تین نئے پولیس اسٹیشن قائم کرنے کا بھی اعلان کیا ۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...