بیجا پور میں ہمہ لسانی مشاعرہ کا انعقاد؛ مجموعہ کلام ’’بشارت ‘‘کا اجراء
وجئے پور 26؍نومبر (راست/ایس او نیوز) مظہر محی الدین ایک پاک نفس پاک باطن شخصیت کے حامل شاعر ہیں سادگی ان کے مزاج کا خاصہ ہے ان کا مذہبی اور ادبی مطالعہ بہت وسیع ہے وہ وسیع النظر انسان ہیں لیکن ان کی وسیع النظری اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرتی، ان کے کردار کی یہی عظمت ان کی شاعری کی عظمت کی دلیل ہے۔ ان خیالات کا اظہار نامور ادیب و صحافی جناب حامد اکمل ایڈیٹر ایقان ایکسپریس گلبرگہ نے وجئے پور کے کے ایچ رنگ مندر میں جماعت اسلامی وجئے پور اور شانتی پرکاشن کے زیر اہتمام 24؍نومبر کو منعقدہ بک فئیرمیں ممتاز بزرگ شاعر جناب مظہر محی الدین کے چوتھے مجموعہ کلام بشارت ، کی رسم اجراء انجام دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مظہر محی الدین کا یہ مجموعہ کلام بشارت حقیقی معنوں میں اسم بامسمی ہے۔ اس میں قرآن اور سیرت کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ حالی اور اقبال کی اصلاح اور فکری شاعری کی طرح فنی سطح پر یہ بلند نہ سہی لیکن فکری سطح پر شاعر کے مخلصانہ جذبات نہایت متاثر کن ہیں فن صناعی سے نکھرتا ہے جبکہ فکر اخلاصِ نیت سے منّور ہوتی ہے۔
مظہر محی الدین کے نعتیہ اشعار ہی رسول اکرمﷺ کے محامد و محاسن کا احاطہ نہیں کرتے بلکہ ان کی غزل کے ا شعار بھی اسوۂ حسنہ اور فضیلت رسول ﷺ کا متاثر کن اظہار ملتا ہے۔
آپﷺ کے ہر قول میں گنج معانی دیکھنا
آپﷺ کے ہر فعل میں حکمت رسانی دیکھنا
یہ ہے دعویٰ آج بھی کل کی طرح اور حشر تک
تھا ‘نہ ہے نہ ہوگا ان ﷺ کا ثانی دیکھنا
ان کی غزلوں میں عصری کرب اور جدید فکری رجحانات بھی ملتے ہیں ان کا رومان بھی نہایت پاکیزہ ہے۔ مظہر محی الدین نے اپنے بنیادی اصلاحی روئیے کے سبب شاعری میں اپنا ایک الگ مقام بنالیا ہے۔ پروفیسر سید سلیم دولت کوٹی صدر ادارہ ادب اسلامی وجئے پور نے صدارت فرمائی ا ور اصلاحی شاعری کے باکمال شاعر کی حیثیت سے مظہر محی الدین صاحب کو خراج تحسین پیش کیا۔
جناب مظہر محی الدین نے اپنے خطاب میں بتایا کہ پچاس برس پہلے دوران ملازمت بیجا پور میں ان کی شاعری کا آغاز ہوا تھا ان کے تیسرے مجموعہ کلام اعتبار کی رسم اجراء یہیں انجام پائی تھی۔ اور چوتھے مجموعے بشارت کی رسمِ رونمائی بھی یہیں انجام پارہی ہے۔ انہوں نے تقریب رونمائی کے انعقاد پر ادب اسلامی کے ذمہ داران سے اظہارتشکر کیا۔ جواں سال ادیب ڈاکٹر محمد سمیع الدین لکچرر نے نہایت دلچسپ انداز میں نظامت کے فرائض انئجام دئیے۔ جلسہ کا آغاز حافظ ذاکر حسین کی قرأت کلام پاک ،ڈاکٹر نور محمد اور محمد حسین آزاد کی حمد اور نعت خونی سے ہوا جناب عبدالقدیر نے خیر مقدم کیا بعدا زاں ہمہ لسانی مشاعرہ منعقد ہوا جس میں جناب مظہر محی الدین، جناب سلیمان خمار، جناب حامد اکمل، ملیکارجن میتری ، سلیم بیجا پوری، جمبوناتھ کنچیانی ، پرکاش سنگھ پاگل ،صاحب لعل نداف، آصف اقبال ، محمد حسین آزاد ، عبدالرزاق ارلی مٹھ، کمال دکھنی ، حیات روزن دار، شفیع خلاصی، عبدالغفار جانم، کانچیانی شرنپا، رمیش کوٹیال، عمر شریف کنٹوجی، محمد قاضی عزم، محمود انعامدار محمود ، قمر مرتضیٰ ، خطاشیونگی، داداپیرملاں کیف، عبدالزاق خاکی اور محسن سندگی نے اپنا اپنا کلام سنایا، جناب یوسف قاضی(امیر مقامی) جناب محبوب عالم(ناظم علاقہ )بھی ڈائس پر رونق افروز تھے۔جناب محمود قاضی اور محبوب عالم نے جناب مظہر محی الدین اور جناب حامد اکمل کی گلپوشی و شال پوشی کی، آخر میں عبدالقدیر صاحب نے شکریہ ادا کیا۔