تین طلاق پر آرڈیننس لانامودی حکومت کی ہٹ دھرمی اورمسلم خواتین کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش:مولانا اسرارالحق قاسمی

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 20th September 2018, 6:27 PM | ملکی خبریں | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

کشن گنج 20 ستمبر (ایس او نیوز/پریس ریلیز)  معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے تین طلاق پرمودی حکومت کے آرڈیننس لانے کے اقدام کوقطعی نامناسب اور ضدو ہٹ دھرمی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو موقر ایوان اور دستور کی کوئی پروانہیں ہے اور وہ آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر مسلم خواتین کو گمراہ کرنے کے لئے یہ کھیل کھیل رہی ہے۔

مولاناقاسمی نے کہاکہ تین طلاق بل ابھی راجیہ سبھاسے پاس نہیں ہوا۔ ایسے میں حکومت پر لازم تھاکہ وہ آئندہ سیشن میں اس بل کی راجیہ سبھامیں پیشی کا انتظار کرتی لیکن محض سیاسی اغراض و مفادات کی خاطر جلدی میں تین طلاق پر آرڈیننس لایاگیاہے۔

اس تمہید کے ساتھ کہ جب سپریم کورٹ کے مطابق بہ یک وقت دی جانے والی تین طلاق واقع ہی نہیں ہوئی،توپھراس پر سزا دیئے جانے کی آخر کیا تک ہے؟ مولانا اسرارالحق نے حکومت کے رویہ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر واقعی مودی حکومت کو مسلم خواتین اور بچیوں کی فکر ہوتی تووہ ان کی تعلیم و تربیت پر دھیان دیتی،انہیں با اختیار بنانے پر توجہ دیتی مگر حکومت تو بس عوام کو گمراہ کرنا چاہتی ہے۔

اس استدلال کے ساتھ کہ مودی حکومت تین طلاق کو بہانہ بناکر مسلم خواتین کو جھانسے میں ڈالنا چاہتی ہے جو سراسرغیر جمہوری اور دستور ہند کے مخالف عمل ہے اور اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

اس وضاحت کے ساتھ کہ حکومت کے سامنے متعلقہ تین طلاق بل کی خامیوں کو واضح کیاجاچکاہے اور اس میں جو قانونی مشکلات ہیں ان پر بھی متنبہ کیاگیاہے انہوں نے کہا کہ چوں کہ اسے خالص سیاسی مسئلہ بنادیا گیا ہے اس لئے حکومت ہر حال میں اس بل کو قانونی شکل دینا چاہتی ہے۔

کشن گنج کے ایم پی نےاس وارننگ کے ساتھ کہ اس قانون سے مسلم خواتین کو انصاف تونہیں ملے گا،البتہ اس کی وجہ سے مسلم خاندانوں میں انتشار اور ٹوٹ پھوٹ کے واقعات میں بے تحاشا اضافہ ہوجائے گا تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مودی حکومت کے مذموم مقاصد اور عزائم کو سمجھیں اور حکمت و دانشمندی کے ساتھ اس سیاسی چال کو ناکام بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت دراصل اپنی ساڑھے چار سالہ ناکامیوں کو چھپانے کے لئے اس قسم کے موضوعات کا سہارا لے رہی ہے،آج بھی لوگ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سے باہر نہیں نکل پائے ہیں،اسی طرح ملک بھر میں نفرت و انتہا پسندی اور مسلم دشمنی کا ماحول روز بروز بڑھتا جارہاہے،ماب لنچنگ کے واقعات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے،ضروری اشیائے خوردونوش اور پٹرول ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں،یہ وہ مسائل ہیں جن پر حکومت کو توجہ دینی چاہیے تھی مگر صرف سیاسی روٹی سینکنے اور آنے والی الیکشن کے پیش نظر اس نے اپنی ساری توجہ تین طلاق جیسے موضوع پر صرف کررہی ہے۔

مولاناقاسمی نے کہاکہ لوک سبھا میں متعلقہ بل کی منظوری ایک سانحہ تھا جس میں انہیں بل کی مخالفت میں اظہار خیال کا بالاتفاق موقع نہیں ملا تھا،ورنہ وہ اُس وقت بھی اس بل کے خلاف تھے اور آج بھی اس کی پرزور مخالفت کرتے ہیں ۔ راجیہ سبھا میں اگر کانگریس نے اس کی مخالفت نہیں کی ہوتی تو انہوں نے استعفا دے دیا ہوتا۔اسی کے ساتھ انہوں نے ملت اسلامیہ ہند کو مشورہ دیا کہ وہ کسی اشتعال یا صدمے میں نہ آئیں کیونکہ یہ آرڈی ننس کبھی قانو ن نہیں بن سکے گا۔ جس طرح سابقہ موقع پر کانگریس کی مخالفت کی وجہ سے اسے راجیہ سبھا کی منظور نہیں ملی تھی اسی طرح عام انتخابات کے بعد آئندہ بھی اسے عام پارلیمانی تائید حاصل نہیں ہو گی۔

ایک نظر اس پر بھی

48 مرتبہ گھر کا کھانا آیا، صرف 3مرتبہ آم بھیجا گیا، کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

  شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔

پرچیوں پر نتن گڈکری کی تصویر، پولنگ بوتھ پر ہنگامہ، مہاراشٹر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق54فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش وخروش

ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔  اس دوران ریاست کی ۵؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ۔ ناگپور، گڈچرولی ۔ چمور، گوندیا ۔ بھنڈارہ اور چندر پور۔ یہ تمام سیٹیں ودربھ کے خطے میں واقع ہیں۔ اطلاع کے مطابق شام ۵؍ بجے تک ریاست میں ۵۴؍ فیصد ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

ہیمنت سورین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت، ای ڈی نے جواب دینے کے لیے مانگا وقت

  زمین گھوٹالہ ومنی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں بند جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ضمانت کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت ہوئی، مگر عدالت سے انہیں فوری راحت نہیں مل سکی۔ دراصل اس معاملے میں ای ڈی نے اپنا موقف اور جواب پیش کرنے کے لیے وقت ...