ایم ایس او کی میٹنگ،علی گڑھ کیلئے سبھی کو منظم کرنے کی منصوبہ بندی

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 30th July 2016, 8:43 PM | ملکی خبریں |

اقلیتی درجہ بچانے کیلئے متحدہو کر آگے بڑھنے کا عزم،اے ایم یو کے بعد جامعہ کا نمبر:خالد ایوب مصباحی
دباؤ میں ہے حکومت:پروفیسرلیاقت معینی،مسلمانوں کے خلاف ہے سرکار:مفتی اشفاق حسین قادری

نئی دہلی،30؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )مسلم ا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا یعنی ایم ایس او کے پہلے دن کے اجلاس میں تمام ریاستوں سے آئے طالب علم کے نمائندوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ کو بچانے کے لئے منظم ہوکرتحریک چلانے کا فیصلہ کیا ۔ بحث کے دوران کئی طالب علم رہنماؤں نے مرکز کی نریندر مودی حکومت کے اس فیصلے پر تنقید کی جس میں حکومت نے عدالت میں چیلنج کئے گئے یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ کو نہیں بچانے کا فیصلہ کیا ہے۔کانفرنس کے پہلے دن مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے ایم ایس اوکے جنرل سکریٹری انجینئر شجاعت علی قادری نے کہاکہ پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص میں سورج،دریااورزمین کی خصوصیات پیدا کرنے کی نصیحت کی. انہوں نے کہاکہ اس سے آپ میں نرمی، جھکاو اور رحم کا صفات پیدا ہوتا ہے جومسلم ہونے کے لئے ضروری عناصر ہیں. انہوں نے کہاکہ پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جن خصوصیات کاذکر کیا ہے وہ خواجہ معین الدین چشتی غریب نواز میں دیکھے جا سکتے ہیں اور ہندوستان تصوف کا گھر ہے. انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 1857 کے انقلاب میں جان کوقربان کرنے والے صوفی سنتوں کی تاریخ جمع کئے جانے کی ضرورت ہے۔ایم ایس او کے قومی مشیر منڈل کے صدر سید محمد قادری نے دہلی میں صحافیوں کو بتایا کہ ایم ایس او کی ریاستوں کی یونیوٹوں کے تمام نمائندے دو دن چلنے والے مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے اجلاس میں اپنی رائے رکھ رہے ہیں جس میں سب سے اہم مسئلہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجے کا ہے. قادری نے بتایا کہ ایم ایس او کے پہلے دن عدالت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجے پر بحث ہوئی جس کے تحت مرکزی حکومت نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ اس درخواست کو چیلنج نہیں دے گی جس میں اے ایم یو کے اقلیتی درجے کو ختم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ایم ایس اوکے سرپرست پروفیسر لیاقت معینی نے کہاکہ مرکزی حکومت مسلمان طلباء بھرتی میں مسلم امیدواروں کو ملنے والے مراعات کی خلاف ورزی کرنا چاہتی ہے جبکہ آئین اور سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں کی بنیاد پر مسلم کمیونٹی کو باقی اقلیتوں کی طرح اپنے تعلیمی ادارے بنانے کے، آپ کورس مطابق تعلیم حاصل کرنے اور اسے کام کرنے کا حق دیتا ہے۔اجلاس میں تنظیم علماء اسلام کے صدر مفتی اشفاق القادری نے کہاکہ اقلیتی ادارے پر تعلیم کا حق جیسا قانون بھی لاگو نہیں ہوتا لیکن حکومت کی بدنیت مسلم اداروں کو معمول پر کر کمیونٹی کے حق کو چھین چاہتی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا. انہوں نے کہاکہ اگر اے ایم یو کے بہانے حکومت مسلم تعلیمی اداروں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے تو اس کی اس بدنیتی کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
پہلے دن کے اجلاس میں مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیا کے نائب صدر نے کہاکہ اے ایم یو کے بعد مودی حکومت جامعہ ملیہ اسلامیہ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور دیگر مسلم اقلیتی اداروں کو مسلمانوں سے چھین کر فرقہ وارانہ تقسیم کر اپنے ووٹ بینک کو یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ بھارت کے ہندوتوا کی پالیسی پر کام کر رہی ہے. ایم ایس او اس کے خلاف نہ صرف سڑکوں پر آئے گی بلکہ عدالت میں بھی اس کو چیلنج کیا جائے گا۔مشہور کمپنی سیکرٹری انکیت شریواستو نے کہاکہ مسلم کمیونٹی کے سامنے غربت اور ناخواندگی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔اس سے نمٹنے کے لئے مسلم کمیونٹی کو تعلیم کی سطح بڑھا کر کاروبار میں آگے آنے کی کوشش کرنی چاہئے اور ان کے اس کوشش میں ہم ان کا ساتھ دینے کے لئے تیار ہیں۔سماجی اور کانگریس کے لیڈر سید تقی نے کہاکہ نریندر مودی حکومت طالب علم مسئلے پر ایک دم فیل ہو چکی ہے. پہلے روہت ویملا کے معاملے پر دلت اوریونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے معاملے پر نوجوانوں سے ٹکرا کر اپنی رسوائی کرا چکی بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت چاہتی ہے کہ اسی ترتیب میں مسلمان طلباء سے بھی ٹکرا لیا جائے۔ علی گڑھ کے نام پر طلبا کو فرقہ وارانہ بنیاد پر بانٹنے پر تلی بی جے پی حکومت کو منہ کی کھانی پڑے گی۔کنز الایمان کے ایڈیٹر ظفرالدین برکاتی نے کہاکہ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر جاندار پر رحم کا حکم دیالیکن پیٹروڈالرپرپلنے والے دہشت گرد تنظیموں کے سیاہ کارناموں سے ہمارا سرنیچاہوگیاہے۔دیکھاجائے تو ان شیطانی طاقتوں نے اسلامی دنیا کو ہی نقصان پہنچایا ہے۔ لیبیا، شام، عراق اور باقی سائٹس کاحوالہ دیتے ہوئے برکاتی نے کہاکہ بربادی کرنے والے اسلام کا نعرہ لگاتے ہیں لیکن وہ دہشت گردہیں۔دنیا کی آبادی کا مسلمان 25 فیصد ہے لیکن وہ مین اسٹریم سے باہر ہے. انہوں نے کہاکہ اس کا راستہ تعلیم، کاروبار، ثقافت، تصوف اور تحقیق سے نکلے گا۔رابعہ بصریہ کے سربراہ حاجی شاہ محمد قادری نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ کا فرقہ وارانہ بنیاد پر بٹوارہ کر ووٹ لینے کے فارمولے کے تحت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجے پر بحث کی جا رہی ہے لیکن ایم ایس او ریاست میں علی گڑھ کے بہانے فرقہ وارانہ پولرائزیشن نہیں ہونے دے گی. بی جے پی علی گڑھ کے راستے لکھنؤ اسمبلی کی سیڑھیاں چڑھ چاہتی ہے جس کا منھ توڑ جواب دیا جائے گا۔مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آف انڈیااپنے دوسرے اورآخری دن مرکزی حکومت اور متعلقہ ریاستوں میں وہاں کی حکومت کی تعلیم اور اقلیتی پالیسی پر گفتگو کریں گی۔ ایم ایس او یہ بھی جاننے کی کوشش کرے گی کہ مرکزاور ریاستی حکومتوں کی کس پالیسی کی وجہ سے مسلم طلباء میں احساس کمتری یا تعصب کی طرف بڑھنے کی ترغیب ملتی ہے۔وظیفہ، سہولت، داخلہ، فرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم ہند، شراکت اور کام کی منصوبہ بندی کو لے کر کئی ریاستوں کے نمائندے اپنی رپورٹ رکھیں گے جس میں ترمیم کے بعد ایک سالہ منصوبہ کو انجام دیا جائے گا۔دوسرے دن کے پروگرام میں مفتی خالدایوب مصباحی اپنا صدارتی تقریر کریں گے۔پروگرام میں پروفیسر اسد ملک، عمران الدین بنگال،علیب الحسن عثمانی،عامرتحسینی،خورشید رضوی بنگلور،عبدل ارشد احیدرآباد، انیس شیرازی مرادآباد،ادریس نوری راجستھان،سلمان،یاورچودھری، معین الدین تریپورہ، حبیب ملتانی وغیرہ موجود رہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...